واشنگٹن:عمران خان کی رہائی کے لیے وائٹ ہاؤس کے سامنے جلسہ
پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم اور چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے امریکا میں مقیم ان کے حامیوں اور متوالوں نے ایک بار پھر سیاسی جدوجہد شروع کردی ہے ۔اس بار کپتان کے کھلاڑیوں نے احتجاج کے لیے کسی عام سڑک کا انتخاب نہیں کیا بلکہ دار الحکومت واشنگٹن ڈی سی میں صدارتی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے بالکل سامنے پڑاؤ ڈالا ۔۔جلسے کا باقائدہ آغازتلاوتِ کلامِ پاک سے کیا گیا۔ اس احتجاج میں شرکت کے لیے نیویارک، نیوجرسی، ڈیلیس، کیلی فورنیا اورشکاگو سمیت دیگر شہروں سے عمران خان کے ورکرز کاروں میں ریلیوں کی صورت میں روانہ ہوئے اور وائٹ ہاوس کے سامنے پہنچے جہاں یہ احتجاجی مظاہرہ ایک بڑے جلسے میں تبدیل ہوگیا۔۔اس جلسے کے مرکزی منتظم اورپی ٹی آئی امریکا کے سینئر رہنما جنید بشیر المعروف جانی بشیر نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی تاریخ رہی ہے ک وہ نہ پہلے کبھی جھکے ہیں اور نہ آئندہ جھکیں گے ، ان کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ہی سابق امریکی صدر ٹرمپ نے عمران خان سے کہا تھا کہ کاش میں بھی آپ کی طرح مقبول ہوتا۔عمران خان کی رہائی کے لیے منعقدہ اس احتجاجی جلسے میں شریک شرکاء بہت پر جوش تھے ۔ ہر طرف عمران خان کی تصویریں، پی ٹی آئی کے جھنڈے اور پاکستان کے سبز ہلالی پرچم دکھائی دیے ۔ اس موقع پر جانی بشیر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ضرور ہے لیکن اس کے ثمرات عوام کو منتقل نہیں ہورہے، ہم کسی ادارے یا شخصیت کے خلاف نہیں بلکہ اس نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں جو ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔احتجاجی جلسے میں شریک عمران خان کے معتمد اور قریبی ساتھی سجاد برکی نے اپنی تقریر سے قبل پر جوش نعرے لگواکر شرکاء کا لہو گرمایا۔ بعد ازاں سجاد برکی نے جلسے میں شریک پی ٹی آئی ورکرز نے حلف لیا کہ ہم سب پاکستان کی آزادی اور خود مختاری کے خلاف کبھی بھی کسی بھی قسم کی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔عمران خان کی رہائی کے لیے منعقدہ احتجاجی جلسے میں پی ٹی آئی کے صرف نوجوان لڑکے لڑکیاں شریک نہیں تھے بلکہ خواتین ، مردوں اور بزرگوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی کثیر تعداد میں اپنے والدین کے ساتھ چلے آئے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہباز گِل نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں غیروں سے زیادہ اپنوں سے گلہ ہے۔ ہمارا جرم صرف اتنا کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ دیا جس پر ہمیں غدار قرار دے دیا گیا۔جلسے میں شریک پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سلمان احمدکے لبوں پر ماضی کے معروف گلوکار جنید جمشید کا گا یا ہوا گیت دل دل پاکستان آا تو سب نے ایک آواز ہوکر اسے ساتھ ساتھ دہرایا۔عمران خان کی رہائی کے لیے منعقدہ اس احتجاج شرکت کے لیے پی ٹی آئی کے رہنما اور ورکرز صرف امریکی شہروں سے نہیں بلکہ کینڈا تک سے طویل سفر طے کر یہاں پہنچے۔۔پاکستان کے سینئر صحافی و تجزیہ کار معید پیر زادہ بھی اس جلسے کا حصے بنے۔شرکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سوال ہر کسی کے ذہن میں ضرور پیدا ہوگا کہ میں بطور ایک صحافی اس جلسہ گاہ کے اسٹیج پر کیوں موجود ہوں۔؟؟ مجھے ہر حکومتوں میں مختلف عہدوں کو پیشکش ہوئی لیکن کبھی قبول نہیں کیا، میں چاہتا ہوں سوچنے ، لکھنے اور بولنے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے جو اب پاکستان میں پہلے جیسی نہیں رہی۔واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاوس کے سامنے عمران خان کی رہائی کے لیے ان کے کھلاڑی جمع ہیں اور انھیں اُمید بھی ہے ان کے کپتان کو جلد رہائی مل جائے گی۔ ڈیلیس سے آئی ہوئی پی ٹی آئی رہنما نازیہ خان اور انیلہ نقوی کا کہنا تھا کہ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو یہ کہہ کر ڈرایا ہوا ہے کہ پاکستان جائیں گے تو گرفتار کرلیا جائے گا، ہمارے سیاسی مخالفین یاد رکھیں کہ پی ٹی آئی صرف سیاسی جماعت نہیں بلکہ پاکستان میں تبدیلی اور مزاحمت کی علامت بھی ہے ۔اس موقع پر پی ٹی آئی نیویارک کے رہنما امجد نواز خاصے جذباتی ہوگئے اور نگراں وزیرِ اعظم کو کٹھ پتلی قرار دے دیا۔انھوں نے ساتھیوں سے اپیل کی کہ وزیر اعظم کی تقریر کے روز اقوامِ متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر جمع ہوں۔احتجاجی جلسے میں شریک پی ٹی آئی رہنما جاوید اختر نے ایک نظم کے ساتھ اپنی تقریر شروع کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اوور سیز پاکستانی اپنے دیس کے محافظ اور عمران خان ملک کے امین ہیں ۔عمران خان کی رہائی کے لیے منعقدہ جلسے میں آئے ہوئے شرکاء پی ٹی آئی اور پاکستان کے سبز ہلالی پرچم لہراتے رہے ۔اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے رہنما صادق رانا نے کہا کہ پاکستان کو در پیش موجودہ مسائل کا حل صرف اور صرف آزاد ، شفاف اور غیر جانبدار انتخاب کا انعقاد کروانا ہے۔جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں پی ٹی آئی کے ورکرز شریک تھے ۔اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما راجہ یعقوب کا کہنا تھا کہ جس سیاستدان کے دل میں عوام کے لیے درد نہ ہو انھیں اقتدار کا کوئی حق نہیں ۔آخر میں جونی بشیر نے جلسے کے انعقاد کو یقینی اور کامیاب بنانے میں شامل اپنی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کے ورکرز مخلص اور سچے سپاہی ہیں ۔ عمران خان کی رہائی کے لیے مختلف شہروں سے ریلیوں کی شکل میں شروع ہوئی اس ریلی اور واشنگٹن میں منعقدہ جلسے نے یہ پیغام دیاہے کہ اوورسیز پاکستانی اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایسے ہی ڈٹے رہیں گے۔