تارکین وطن والدین کو امریکہ کی سیاسی اور سماجی تقسیم سے متعلق چیلنجز کا سامنا
ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں بہترین تعلیمی مواقع کے لیے آنے والے تارکین وطن والدین کو اب ملک کی سیاسی اور سماجی تقسیم سے متعلق چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو ان کے بچوں کے مستقبل پر براہ راست اثر ڈال رہے ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کئی تارکین وطن والدین کو خدشہ ہے کہ ان کے بچوں کو اسکولوں میں سیاسی نظریات اور غیر متعصبانہ تعلیم فراہم کرنے کے بجائے، انہیں ایسی تعلیمی اور سماجی مشکلات سے گزارا جا رہا ہے جو ان کے لئے نقصان دہ ہیں۔ مختلف ریاستوں میں اسکولوں کی پالیسیاں، اور ان میں شامل نصاب کے مواد میں تبدیلیاں، والدین میں بےچینی پیدا کر رہی ہیں، جبکہ طلبہ کے لئے نسلی تعصبات اور امتیازی سلوک بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔کچھ والدین کی رائے ہے کہ ملک کی تقسیم کے اثرات ان کے بچوں پر بھی پڑ رہے ہیں، جنہیں دیگر طلبہ اور اساتذہ کی طرف سے نسلی یا ثقافتی بنیادوں پر تعصب کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ سے بچوں کو ذہنی دباؤ اور سماجی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس سے ان کی تعلیم اور ذہنی صحت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ اسکولوں میں ایسے کورسز بھی متعارف کرائے جا رہے ہیں جن میں بعض سیاسی مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے، جس سے والدین کو یہ خدشہ لاحق ہو رہا ہے کہ ان کے بچوں کو نامناسب نظریات سکھائے جا رہے ہیں۔