بوئنگ مکینکس کا تنخواہوں میں 35% اضافے کے ساتھ ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ
کئی ہفتوں سے تنخواہوں اور دیگر مراعات کے لیے ہڑتالی بوئنگ مکینکس ایک نئے معاہدے پر ووٹنگ کے لیے تیار ہیں جس میں 35 فیصد تنخواہ میں اضافے کی پیشکش کی گئی ہے۔ یہ معاہدہ ممکنہ طور پر جاری ہڑتال کو ختم کر سکتا ہے اور بوئنگ کی پیداواری سرگرمیوں کو معمول پر واپس لانے کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔طیارہ سازی کے عمل کا اہم حصہ بوئنگ مکینکس نے تنخواہوں میں اضافہ، بہتر فوائد، اور کام کی جگہ کے حالات میں بہتری کے مطالبات کے ساتھ ہڑتال شروع کی تھی۔ بوئنگ کی انتظامیہ اور یونین کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد یہ نیا معاہدہ پیش کیا گیا ہے، جسے یونین کی قیادت نے کارکنوں کے سامنے ووٹنگ کے لیے رکھا ہے۔ یہ معاہدہ اگلے چند سالوں میں مکینکس کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک کے اضافے کی ضمانت دیتا ہے، جو ان کے مطالبات کا ایک بڑا حصہ تھا. معاہدے میں صحت کے بیمے، ریٹائرمنٹ فوائد اور دیگر مراعات میں بھی نمایاں بہتری کی گئی ہے، جس سے ملازمین کی مجموعی مالی حالت میں بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔معاہدے میں اوور ٹائم کی پالیسی، ہفتہ وار چھٹیوں، اور کام کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے بھی نئے ضوابط شامل کیے گئے ہیں. یونین کی قیادت نے اس معاہدے کو کارکنوں کے لیے ایک بڑی فتح قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ان کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ تاہم، حتمی فیصلہ ووٹنگ کے بعد ہی سامنے آئے گابوئنگ کی انتظامیہ نے بھی اس معاہدے کو ایک مثبت پیشرفت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہیں۔ کمپنی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اپنے کارکنوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہم اپنی پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکیں اور کمپنی کی کامیابی کو برقرار رکھ سکیں۔یونین کی قیادت نے کارکنوں کو اس معاہدے کی حمایت کی اپیل کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ نہ صرف تنخواہوں میں اضافے کی ضمانت دیتا ہے بلکہ کام کی جگہ پر بھی بہتر حالات فراہم کرتا ہے۔