vosa.tv
Voice of South Asia!

پوتن سخت انتقام لینے کے لیے تیار

0

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ہفتہ، 23 مارچ کو ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر "وحشیانہ دہشت گردانہ حملے” کے پیچھے ان لوگوں کو سزا دینے کا عزم کیا جس میں کم از کم 133 افراد ہلاک ہوئے، یہ کہتے ہوئے کہ روس نے چار حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا ہے جو یوکرین فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔کیف نے کسی بھی تعلق کی سختی سے تردید کی ہے، اور پوٹن نے حملے کے بارے میں اپنے پہلے عوامی تبصروں میں اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنے کا کوئی حوالہ نہیں دیا۔جہادی گروپ نے اس حملے کا دعویٰ کیا ہے، ہفتے کے روز ایک ٹیلیگرام چینل پر لکھا کہ اسے "اسلام سے لڑنے والے ممالک کے ساتھ” مشتعل جنگ” کے ایک حصے کے طور پر "مشین گنوں، ایک پستول، چاقو اور فائر بموں سے لیس آئی ایس کے چار جنگجوؤں نے” کیا۔ "یہ تقریباً دو دہائیوں میں روس پر ہونے والا سب سے مہلک حملہ ہے اور یورپ میں سب سے مہلک حملہ بھی ہے جس کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی ہے۔ پوتن نے ہفتے کے روز قوم سے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا، "دہشت گردوں، قاتلوں، غیر انسانوں  کی صرف ایک ہی ناقابلِ تلافی قسمت ہے: انتقام اور فراموش۔”اس حملے کو ایک "وحشیانہ، دہشت گردی کی کارروائی” قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ "چاروں براہ راست مرتکب  ہوئے  وہ تمام لوگ جنہوں نے لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کیا، تلاش کر کے حراست میں لے لیا گیا ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ "انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی اور یوکرین کی طرف سفر کر رہے تھے، جہاں ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، ان کے لیے یوکرین کی جانب سے ریاستی سرحد کو عبور کرنے کی ےیاری کی ہوئی تھی ۔پوتن نے حملہ آوروں کا "نازیوں” سے بھی موازنہ کیا اور کہا کہ یہ حملہ "ظلم، روس اور ہمارے لوگوں کے خلاف حملہ” تھا۔ انہوں نے اتوار کو قومی سوگ کا دن قرار دیا۔ایف ایس بی سیکیورٹی سروس نے بتایا کہ روس نے ہفتے کے روز حملے کے سلسلے میں 11 افراد کو گرفتار کیا۔ پوتن نے کہا، "تمام مجرموں، منتظمین اور جنہوں نے اس جرم کا حکم دیا ہے، انہیں انصاف کے ساتھ اور لامحالہ سزا دی جائے گی۔”پوتن نے حملے کے آغاز کے 18 گھنٹے بعد ہفتہ کے روز اپنے پہلے عوامی ریمارکس میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کی جانب سے ذمہ داری کے دعوے پر توجہ نہیں دی۔واضح رہے کہ  7 مارچ کو روس میں امریکی سفارت خانے نے ایک سیکیورٹی الرٹ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ "ان رپورٹس کی نگرانی کر رہا ہے کہ انتہاپسندوں کا ماسکو میں بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ ہے، جس میں کنسرٹس بھی شامل ہیں۔”واشنگٹن نے جمعہ کو کہا کہ اس نے روسی حکام کو ماسکو میں ممکنہ طور پر "بڑے اجتماعات” کو نشانہ بنانے والے "منصوبہ بند دہشت گردانہ حملے” کے بارے میں براہ راست خبردار کیا ہے۔لیکن گزشتہ منگل کو ایف ایس بی کے سربراہوں سے بات کرتے ہوئے، پوتن نے کہا: "روس میں دہشت گردانہ حملوں کے امکان کے بارے میں متعدد سرکاری مغربی ڈھانچوں کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات سراسر بلیک میلنگ اور ہمارے معاشرے کو ڈرانے اور غیر مستحکم کرنے کے ارادے سے مشابہت رکھتے ہیں۔”

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.