vosa.tv
Voice of South Asia!

یورپ میں” شراب” کی  پیداوار  میں نمایاں کمی،تنظیم پریشان

0

یورپ:یورپ میں مختلف اقسام کی شراب کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے ۔مختلف تقریبات میں شراب لازمی رکھی جاتی ہے اور بڑی تعداد میں مرد خواتین شراب پینے کے لیے بار کا رخ کرتے ہیں لیکن اب یورپ میں شراب نایاب ہوگئی ہے جس سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے اور مہنگے داموں شروب خریدرہے ہیں۔ نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ  عالمی شراب کی پیداوار 2023 میں تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور اس کا ذمہ دار موسمیاتی تبدیلی کو ٹہرایا گیا ہے ۔بین الاقوامی تنظیم آف وائن اینڈ وائن (OIV) کا کہنا ہے کہ یہ مشروب 1962 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔ اس تنظیم کے 50 رکن ممالک ہیں جو دنیا کے انگور کے باغ کے رقبے کا 75 فیصد حصے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ  خشک سالی اور جنگلات اور باغوں میں لگنے والی آگ سمیت "انتہائی ماحولیاتی حالات”  کے باعث انگوروں کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے یہ حالات  انگوروں کی پیداوار میں کمی کے رجحان کو آگے بڑھا رہے ہیں۔OIV کا کہنا ہے کہ یہ حالات صنعت کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہیں۔ انگور کی بیلیں اکثر دنیا بھر کے ان علاقوں میں کاشت کی جاتی ہیں جو آب و ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں سے شدید متاثر اور ناقابل یقین حد تک کمزور ہیں۔ان حالات کی وجہ سے شدید کمی واقع ہوئی ہے جس سے شمالی اور جنوبی نصف کرہ میں شراب پیدا کرنے والے بڑے علاقوں پر اثر پڑا ہے۔ تنظیم نے کہا کہ نومبر میں کیے گئے ابتدائی تخمینوں سے بھی بدتر حالات ہیں ۔خشک سالی، خوراک کی قلت اور شدید ترین  گرمی نے تباہی پھیلا دی ہے ۔اس کے اثرات اب بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ یورپی ممالک آنے والے سالوں میں زیادہ آرام دہ موسم کھو سکتے ہیں۔ یورپ میں 2023 میں شراب کی پیداوار میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی جو صدی کے آغاز کے بعد سے شراب کی دوسری سب سے کم ریکارڈ شدہ مقدار ہے۔کچھ ممالک نے بارش کے موسم کو انگور کے باغات میں پھپھوندی، سیلاب، نقصانات کو قرار دیا ۔ دوسرا  یہ کہ جنوبی یورپ کے لوگ، شدید خشک سالی کا شکار تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.