vosa.tv
Voice of South Asia!

خراسان تنظیم نے روس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

0

روس نے حملے میں ملوث مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا

جمعہ کی شام کو مسلح افراد نے کروکس سٹی ہال میں گھس کر حملہ کیا جس میں کم از کم 115 تماشائی ہلاک ہو گئے۔ خراسان میں اسلامک اسٹیٹ تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔گزشتہ ادوار میں ں روس میں ہونے والے خونریز حملوں  میں مذکورہ تنظیم ملوث رہ چکی ہے ۔کروکس سٹی ہال پر جمعہ 22 مارچ کی شام کو دہشت گردوں نے دھاوا بول دیا اور دہشت گردوں نے  زیادہ سے زیادہ  تماشائیوں کو ٹارگٹ کیا ۔روسی حکام کی طرف سے ہفتے کی صبح جاری کردہ تازہ ترین ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 115 تھی جن میں کئی بچے بھی شامل تھے یہ تعداد اب بھی بڑھ سکتی ہے کیونکہ کم از کم ایک سو سے زائد  افراد دارالحکومت کے اسپتالوں میں داخل ہیں، صبح ہوتے ہی ایمبولینسز اور وینز حملے کے مقام سے باڈی بیگز کو نکالتی رہیں۔ تنظیم کے بیان کے مطابق، یہ حملہ خراسان میں اسلامک اسٹیٹ گروپ (IS-K) تنظیم نے کیاجو کہ افغانستان میں قائم آئی ایس کی ایک شاخ ہےجس نے ماضی میں روس کو دھمکیاں دی تھیں اور حملے بھی کرچکی ہے ۔دوسری جانب  روس نے ہفتے کے روز کہا کہ فائرنگ کے ہنگامے کے سلسلے میں چار مشتبہ بندوق برداروں سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا ہے۔یہ حملہ روس میں 20 سال کی تاریخ میں بڑا حملہ ہے۔عسکریت پسند اسلام پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ نے جمعے کے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ یوکرائنی حکام کی جانب  سے تردید کی گئی ہے اور کہا کہ یوکرین کا حملے سے کوئی تعلق نہیں ۔ایف ایس بی سیکیورٹی سروس نے کہا کہ "چاروں دہشت گردوں” کو یوکرین کی سرحد کی طرف جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا اور یہ کہ ان کے یوکرین میں رابطے تھے۔ گرفتار افراد کو  ماسکو منتقل کیا جا رہا ہے۔وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ٹیلی گرام پر کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ان خونخوار لوگوں  نے کس ملک میں تعاقب سے چھپنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔”ایک سینئر روسی قانون ساز آندرے کارتاپولوف نے کہا کہ اگر یوکرین اس میں ملوث تھا، تو روس کو میدان جنگ میں "قابل، واضح اور ٹھوس” جواب دینا چاہیے۔یوکرائنی ملٹری انٹیلی جنس کے ترجمان آندری یوسوف نے  غیر ملکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یقینا یوکرین اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث نہیں تھا۔ یوکرین روسی حملہ آوروں سے اپنی خودمختاری کا دفاع کر رہا ہے، اپنی سرزمین کو آزاد کرا رہا ہے اور قابض فوج اور فوجی اہداف سے لڑ رہا ہے، نہ کہ شہریوں سے۔انہوں نے کہا کہ ایف ایس بی ورژن کہ مشتبہ افراد کو یوکرین جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا "یقینا روسی خدمات کا ایک اور جھوٹ تھا”۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.