کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ کا غزہ جنگ کے خلاف احتجاجی منصوبہ
امریکی خبررساں ادارے این بی سی نے انکشاف کیا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ رواں ہفتے غزہ میں جنگ کے خلاف احتجاجاً خیمہ بستیوں کے قیام کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
امریکی خبررساں ادارے این بی سی کے مطابق، یہ احتجاج ایک خفیہ منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے، جس میں طلبہ نے خیمہ بستیوں کے لیے "سرکس” جیسے کوڈ نام استعمال کیے ہیں تاکہ حکام کی نظر سے بچا جا سکے۔ بروکلین کے بشوک علاقے میں طلبہ کے ایک خفیہ اجلاس میں 100 سے زائد افراد شریک ہوئے، جنہوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے اور کوڈ نیم کے ذریعے ایک دوسرے کو پکار رہے تھے۔ منتظمین نے مظاہرین کو ہدایت دی ہے کہ احتجاج کے دن ماسک پہن کر نہ آئیں تاکہ سیکیورٹی کو شک نہ ہو۔ پہلا احتجاج جمعرات کو دوپہر 1 بجے یونیورسٹی کے مین کیمپس کے ویسٹ بٹلر لان پر متوقع ہے، جبکہ دوسرا اور بڑا احتجاج جمعہ کو مینہیٹن ویل کیمپس میں شروع ہونے کی توقع ہے، جہاں طلبہ طویل قیام کے لیے تیار ہیں۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ خیمہ بستیوں کی اجازت نہیں اور ایسی سرگرمیوں میں شرکت پر سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی، جن میں گرفتاری اور کیمپس سے نکالنے تک کے اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔ یونیورسٹی نے کیمپس کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے سیکیورٹی سخت کر دی ہے اور عوامی تحفظ کے حکام نے خیمے فوری ہٹانے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ مظاہرین نے قانونی اور ڈیجیٹل تحفظ سے متعلق رہنما اصول بھی مرتب کیے ہیں، جن میں محفوظ پیغامات کے لیے سگنل ایپ کا استعمال، وائی فائی بند رکھنا، اور گرفتاری کی صورت میں رابطہ تفصیلات فراہم کرنا شامل ہے۔ احتجاج گزشتہ برس کے انہی مظاہروں کی طرز پر ہو رہا ہے، جنہوں نے بین الاقوامی توجہ حاصل کی تھی اور جن کے نتیجے میں متعدد طلبہ گرفتار یا یونیورسٹی سے نکالے گئے تھے۔ ان مظاہروں کا پس منظر اسرائیل اور حماس کے درمیان اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی جنگ ہے، جس کے بعد غزہ میں ہزاروں افراد جاں بحق اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹیاں اسرائیلی حکومت سے منسلک کمپنیوں سے مالی تعلقات ختم کریں۔ ان سرگرمیوں کے باعث کولمبیا کو وفاقی فنڈنگ سے بھی محروم کیا گیا تھا، جس کی بحالی کے لیے یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے کئی مطالبات تسلیم کیے، جن میں ماسک پر پابندی، مشرق وسطیٰ سے متعلق شعبے کی نگرانی اور سیکیورٹی اہلکاروں کو گرفتاری کا اختیار دینا شامل ہے۔