امریکی سرجن کا فراڈ، حکومت کو 25 ملین ڈالر کا نقصان
پانامہ(ویب ڈیسک) امریکہ کے شہر پانامہ کے ایک سرجن ڈاکٹر رولینڈو چِن نے امریکی محکمہ امورِ سابق فوجیوں کے خلاف ایک بڑے فراڈ اسکیم میں ملوث ہونے کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، اس اسکیم کے نتیجے میں امریکی حکومت کو تقریباً 25 ملین ڈالر کا نقصان ہوا، لیکن اس اعتراف جرم کے بعد حکومت کو اتنی ہی رقم کی بچت متوقع ہے۔ یہ اسکینڈل امریکی محکمہ امورِ سابق فوجیوں کے "فارن میڈیکل پروگرام” کے ذریعے کیا گیا، جو بیرونِ ملک مقیم امریکی سابق فوجیوں کو طبی سہولیات فراہم کرتا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف، محکمہ خارجہ اور ویٹرنز افیئرز کی ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا کہ پانامہ میں کئی ڈاکٹرز اور فارمیسیاں جعلی اور بڑھا چڑھا کر دعوے جمع کروا رہی تھیں، جن میں ایسی خدمات یا ادویات شامل تھیں جو کبھی فراہم ہی نہیں کی گئیں۔ غلط بلنگ بھی اس فراڈ کا حصہ تھی۔ دسمبر 2022 میں امریکہ نے پانامہ کے پبلک منسٹری کے پاس تقریباً 40 ملزمان کے خلاف دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کی شکایت جمع کروائی، جن میں ڈاکٹرز، فارمیسیاں، کمپنیاں اور ایک اسپتال بھی شامل تھے۔ ساتھ ہی پانامہ کے پراسیکیوٹرز نے 2023 میں پہلے باضابطہ مقدمات کا آغاز کیا اور 2024 میں ڈاکٹر چِن نے اعترافِ جرم کر کے امریکہ سے رقوم کی واپسی پر اتفاق کیا۔ اس کے نتیجے میں اگست 2024 سے ان تمام افراد پر ویٹرنز افیئرز کی جانب سے حکومتی معطلی نافذ کر دی گئی۔ یہ کارروائی امریکی محکمہ انصاف، ویٹرنز افیئرز، دفترِ انسپکٹر جنرل، اور محکمہ خارجہ کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔