vosa.tv
Voice of South Asia!

سیاہ فام افراد کو نسل پرست پیغامات بھیجے جانے پر ایجنسیاں حرکت میں آگئی

0

غلامی کا حوالہ دینے والے نسل پرست ٹیکسٹ پیغامات نے متعدد ریاستوں میں تحقیقات کو فروغ دیا

واشنگٹن(ویب ڈیسک)نیویارک سمیت مختلف ریاستوں میں اس ہفتے سیام فام افراد کو نسل پرست پیغامات ارسال کیے گئے جس سے ملک میں خطرے کی گھنٹی بجی اور ساتھ ہی ایف بی آئی سمیت دیگر ایجنسیاں حرکت میں آگئی ہیں۔ نسل پرستانہ ٹیکسٹ پیغامات سیاہ فام مردوں، خواتین اور طالب علموں کو بھیجے گئے، جن میں مڈل اسکول کے طلباء بھی شامل ہیں، جس سے ایف بی آئی اور دیگر ایجنسیوں کی جانب سے انکوائری شروع کردی گئی ہے۔گمنام طور پر بھیجے گئے پیغامات نیویارک، الاباما، کیلیفورنیا، اوہائیو، پنسلوانیا اور ٹینیسی سمیت متعدد ریاستوں میں رپورٹ کیے گئے۔۔یہ ابھی تک واضح نہیں تھا کہ پیغامات کے پیچھے کون تھا اور پیغامات وصول کرنے والوں میں ہائی اسکول اور کالج کے طلباء بھی شامل ہیں۔اس حوالے سے ایف بی آئی نے بیان جاری کیا ہے اوع کہا کہ وہ ان پیغامات پر محکمہ انصاف کے ساتھ رابطے میں ہے جبکہ فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن نے کہا کہ وہ وفاقی اور ریاستی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ متن کی چھان بین کر رہے ہیں۔ اوہائیو کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے بھی بیان میں کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہا ہے۔ ۔لوئر میریون اسکول ڈسٹرکٹ کی قائم مقام سپرنٹنڈنٹ میگن شیفر نے کہا کہ منٹگمری کاؤنٹی، پنسلوانیا میں مڈل اسکول کے تقریباً چھ طلباء کو بھی پیغامات موصول ہوئے۔ ٹیکسٹ پیغامات کی نسل پرستانہ نوعیت انتہائی پریشان کن ہے کیونکہ بچوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ۔جنوبی کیرولینا میں کلیمسن اور الاباما یونیورسٹی سمیت کچھ بڑی یونیورسٹیوں کے طلباء نے کہا کہ انہیں یہ پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ کلیمسن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں واقعے کے بارے میں علم ہے لہذا چھان بین کی جارہی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.