ماں9سالہ بیٹے کی ہلاکت سے انکاری،جج نے مقدمے کو کیرئیر کا بدترین مقدمہ قرار دیا
وکیل نے ملزمہ کو بیمار قرار دیا اور کہا کہ موکلہ کو یہ نہیں معلوم کے بیٹے کے ساتھ کیا ہوا،استغاثہ نے خاتون کو نشی قرار دیا بتایا کہ56مرتبہ لائسنس معطل ہونے کے باوجود گاڑی چلارہی تھی
نیویارک(ویب ڈیسک)ریاست نیویارک کے لانگ آئی لینڈ میں گزشتہ روز ماں کی غفلت لاپرواہی سے9سالہ بچے کی جان چلی گئی تھی ۔پولیس نے غفلت کی مرتکب ماں کو مقامی عدالت میں پیش کیا۔جہاں پر ملزمہ 9سالہ بیٹے کی ہلاکت کا سبب بننے سے انکار کردیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس کو شواہد جمع کرانے کی ہدایت کی۔ عدالتی سماعت کے دوران ملزمہ نے خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ وہ نشے میں نہیں تھی۔استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ بیڈرک نشے میں تھی اس نے تیزرفتاری سے نا صرف اپنے کو کھودیا بلکہ چار گاڑیوں کو ٹکر ماری۔استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ منشیات کے ماہر نے تعین کیا کہ ملزمہ بیڈرک منشیات کے عادی ہے اور حادثے سے قبل شراب کے نشے میں بغیر لائسنس گاڑی چلارہی تھی ۔ ماضی میں اس کا ڈرائیونگ لائسنس 56 بار معطل کیا جا چکا ہے اور دو مرتبہ پہلے بھی گرفتار ہوچکی ہے۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی موکلہ بیمار ہے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہے اور دوائیاں استعمال کررہی ہے لہذا میری موکلہ نے بیٹے کی آخری رسومات میں شرکت کرنی ہے اس کی ضمانت منظور کی جائے ۔ جج نے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دئیے کہ یہ ان کی بنچ کے سامنے آنے والے بدترین مقدمات میں سے ایک مقدمہ ہے۔جج نے ملزمہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے 39 سالہ کیرئیر میں بدترین مقدمات میں سے ایک مقدمہ ہے۔عدالت کے باہر9 سالہ ایلی ہنریز کی دادی موجود تھیں جو بچے کے جدا ہونے پر پھوٹ پھوٹ کر رورہی تھی۔واضح رہے کہ ملزمان نے پولیس کے اشارے کو نظر انداز کیا اور تیزرفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے چار گاڑیوں سے ٹکرا دی تھی جس سے گاڑی میں موجود اسکا9سالہ بیٹا جاں بحق ہوگیا تھا۔بیڈرک کو 29 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ کیس کو گرینڈ جیوری کے سامنے پیش کیا جائے گا، جہاں چارجز کو اپ گریڈ کرنے کا امکان ہے۔