vosa.tv
Voice of South Asia!

 امریکی امداد ملنے کے بعد اسرائیل کا مغربی کنارے پر بڑا آپریشن

0

2فلسطینی جاں بحق متعدد زخمی،جاں بحق ہونے والوں میں بچہ بھی شامل ،یہودی آبادکاروں کے حملوں میں اضافہ

ہیبرون (فلسطینی علاقہ جات)ہفتے کے روز عراقی فوج کے ایک اڈے پر ہونے والے دھماکے کے بعد اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز مغربی کنارے میں کارروائیاں  شروع کردی ہیں جس میں2 فلسطینی جاں بحق متعدد زخمی ہوئے ہیں۔جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 19 سالہ محمد ماجد موسیٰ جبرین اور 18 سالہ موسیٰ محمود موسیٰ جبرین کے نام سے ہوئی ہے۔7اکتوبر  کے حماس  حملے کے بعد اسرائیل مغربی کنارے کے اندر بڑا آپریشن کر رہا ہے۔اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے نور الشمس پناہ گزین کیمپ میں 10 "افراد” کو مارا ہے  جبکہ فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے 14 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے اور ساتھ ہی ساتھ بڑے پیمانے پر گرفتاریاں بھی کی گئیں اور تازہ ترین واقعہ ہیبرون شہر کے قریب بیت عینون گاؤں کے داخلی دروازے پر پیش آیا۔ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ واقعے کے بعد فوجیوں نے بیت عینون پر دھاوا بول دیا اور کئی گھروں پر چھاپہ مارا۔ایسا اس وقت ہوتا ہے جب امریکی ایوان نمائندگان نے غیر ملکی امداد کے وسیع پیکج کے حصے کے طور پر اسرائیل کو 26.4 بلین ڈالر کی امداد کی منظوری دی ہے جسے ابھی سینیٹ سے منظور ہونا ہے۔واضح رہے کہ مغربی کنارہ 1967 سے اسرائیل کے زیرِ قبضہ ہے جہاں  تقریباً4لاکھ90ہزاراسرائیلی آباد کاروں کا گھر ہے جو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔فلسطینی ہلال احمر نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں کئی روزہ چھاپے کے دوران کم از کم 14 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ ایک ایمبولینس ڈرائیور بھی اس وقت ہلاک ہو گیا جب وہ یہودی آباد کاروں کے ایک الگ حملے میں زخمیوں کو لینے گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.