vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکا نے4 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں۔امریکہ من مانی سے گریز کرئے۔پاکستان

0

امریکی محکمہ خارجہ کے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے آلات فراہم کرتی ہیں۔امریکا نے چین کی 3 اور بیلاروس کی ایک کمپنی پر پابندیاں لگائی ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ یہ پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر 13382 کے تحت لگائی جا رہی ہیں جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ان کمپنیوں کے امریکا میں موجود یا امریکی افراد کی تحویل میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے۔پابندی کے تحت جن لوگوں کے پاس ان کمپنیوں کی ملکیت ہے ان کے اثاثے بھی منجمد ہو جائیں گے۔پابندی کے تحت ایسے افراد کے امریکہ میں داخلے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے اور امریکیوں کو ان کے ساتھ کاروبار سے روک دیا گیا ہے۔امریکا کی پابندیاں عائد ہونے کے بعد پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ہم تازہ ترین امریکی اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں ہیں، پہلے بھی پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق الزامات پر بنا ثبوت تجارتی اداروں کی ایسی فہرستیں سامنے آئیں، ماضی میں ہم نے کئی ایسے واقعات دیکھے جہاں محض شک پر فہرستیں بنائی گئیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ اُس وقت بھی ملوث اشیاء کسی کنٹرول لسٹ میں نہیں تھیں لیکن انہیں حساس سمجھا جاتا تھا، ہم نے متعدد بار نشاندہی کی ہے، ایسی اشیاء کے جائز اور سویلین تجارتی استعمال ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ برآمدی کنٹرول کے من مانی اطلاق سے گریز ضروری ہے، سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ٹیکنالوجی تک رسائی یقینی بنانے کیلئے معروضی طریقہ کار پر متعلقہ فریقوں کے درمیان گفتگو ضرورت ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمیشہ سے اینڈ یوزر اور اینڈ یوزر کی تصدیق کے طریقہ کار پر بات کرنے کو تیار ہے تاکہ برآمدی کنٹرول کے امتیازی اطلاق سے جائز تجارتی صارفین کو نقصان نہ پہنچے، پاکستان برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ حقیقت ہے کہ عدم پھیلاؤ کے سخت کنٹرول کے دعویدار میکنزم نے کچھ ممالک پر جدید فوجی ٹیکنالوجیز کے لیے لائسنس کی ضروریات کو ختم کردیا ہے۔ یہ ہتھیاروں کی تعمیر کا باعث بن رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.