یونیورسٹی سدرن کیلی فورنیا نے مسلمان ویلڈ یکٹورئین کی تقریر پر پابندی عائد کردی
یو ایس سی نے مہمانوں،مقررین اور اعزازی افراد کے تقریریں بھی منسوخ کردیں
لاس اینجلس: ایک مسلمان ویلڈیکٹورین کی جانب سے شروع کی گئی تقریر کو منسوخ کرنے کے اعلانیہ فیصلے کے بعد یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا نے کہا کہ مرکزی اسٹیج کے آغاز کی تقریب میں مہمان،بیرونی مقرر یا اعزازی افراد شامل نہیں ہوں گے ۔USC نے ایک بیان میں کہا کہ پروگرام کے آغاز سے قبل حالات ٹھیک نہ ہونے پر یونیورسٹی کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارے باہر کے مقررین اور اعزازی افراد کو اس سال کی تقریب میں شرکت سے روکنا ہی بہتر ہے۔یہ فیصلہ لاس اینجلس کی یونیورسٹی نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سےاسنا تبسم کی تقریر منسوخ کرنے کے فیصلے پر کچھ لوگوں کی طرف سے کی جانے والی تنقید کے بعد کیا گیا۔یونیورسٹی کے فیصلے سے متاثر ہونے والوں میں "کریزی رِچ ایشینز” اور "وِکڈ” فلم ڈائریکٹر جون ایم چو، جو کہ یو ایس سی کے سابق طالب علم ہیں انہیں اعزازی ڈگری ملنی تھی۔ ٹینس اسٹار بلی جین کنگ کو بھی اعزازی ڈگری لینا تھی ۔اسنا تبسم جو بائیو میڈیکل انجینئرنگ کی طالبہ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مزاحمت کرنے والی لڑکی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے حیران اور مایوس ہیں اور محسوس ہوتا ہے کہ وہ یو ایس سی کی طرف سے رد کر دی گئی ہے اور یہ کہ یونیورسٹی "خوف کی طرف مائل ہے اور نفرت کا بدلہ دے رہی ہے۔”واضح رہے کہ یہودی گروپوں نے یو ایس سی سے تبسم کے ولیڈیکٹورین کے انتخاب کے بارے میں شکایت کی۔مسلم ایڈوکیسی گروپ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز تقریر کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔یو ایس سی نے کہا کہ جن لوگوں کو اعزازی ڈگریاں ملنی ہیں امید ہے کہ انہیں ماحول سازگار ہونے پر ڈگریاں دی جائے گی ۔USC کے مطابق توقع ہے کہ لاس اینجلس کے یونیورسٹی پارک سیکشن میں کیمپس میں تقریباً 65,000 لوگوں کو متوجہ کیا جائے گا۔