vosa.tv
Voice of South Asia!

یہودی فنکار اور فلم ساز جوناتھن گلیزر کی حمایت میں سامنے آگئے

0

آسکر ایوارڈ جتنے کے دوران جوناتھن گلیزر نے کہا کہ غزہ میں غیر انسانی سلوک بند ہونا چائیے  

جوناتھن گلیزر کی تقریر آسکر تقریب کے دوران سب سے زیادہ زیر بحث اور انتشار کا باعث بنی ہے ۔96 ویں اکیڈمی ایوارڈز کے دوران گلیزر کی ہنگامہ خیز تقریر کے بعد گرما گرم بحث جاری ہے۔ گلیزر نے تقریر کے دوران  کہا کہ ابھی ہم یہاں ایسے آدمیوں کے طور پر کھڑے ہیں جو اپنی یہودیت اور ہولوکاسٹ کو  ہائی جیک کیے جانے کی تردید کرتے ہیں اس وجہ سے بہت سے معصوم لوگوں کے لیے تنازعہ پیدا ہوا ہے ۔ چاہے وہ 7 اکتوبر کو اسرائیل میں ہونے والا حملہ ہو یا غزہ پر جاری حملہ ہو۔اس غیر انسانی سلوک کے تمام متاثرین کے ساتھ ہمدردی ہے ۔آسکر نائٹ پر ان کے الفاظ کو ہولوکاسٹ سروائیور فاؤنڈیشن USA نے "اخلاقی طور پر ناقابل دفاع” اور "قابل مذمت”  قرار دیا ۔ 450 سے زائد یہودی تخلیق کاروں، ایگزیکٹوز اور ہالی ووڈ کے پیشہ ور افراد نے گزشتہ ماہ ایک کھلے خط پر دستخط کیے جس میں گلیزر کی تقریر کی مذمت کی گئی۔”ہم اس بات کی تردید کرتے ہیں کہ ہماری یہودیت کو ہائی جیک کرنے کے مقصد سے ایک نازی حکومت ہے جو لوگوں کی نسل کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ایک اسرائیلی قوم جو اپنی تباہی کو روکنا چاہتی ہے۔مذکورہ افراد نے گلیزر کی تقریر پر بھی الزام لگایا گیا  کہ وہ امریکہ اور ہالی ووڈ میں یہودی مخالف نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔اس ساری صورتحال گرما گرم بحث اور گلیزر پر لگنے والے الزامات کے بعداب ڈائریکٹر  گلیزرکو ایک نئے خط کے ذریعے تازہ اور خوش آئند حمایت حاصل ہوئی ہے جس میں یہودی فنکار اور فلم ساز گلیزر کی حمایت میں سامنے آئے اور گلیزر کا دفاع کیا ۔سامنے آنے والوں میں نان گولڈن، جوکین فینکس، ٹام اسٹاپپارڈ، ایلیٹ گولڈ، ڈیبرا ونگر، جوئل کوئن، ایما سیلگ مین، نکول ہولوفسنر، اور بوٹس ریلی شامل ہیں۔یہ سب  ان 150 سے زیادہ یہودی تخلیق کاروں میں شامل ہیں جنہوں نے گلیزر کی آسکر تقریر کی حمایت کرنے والے کھلے خط پر دستخط کیے ہیں۔خط میں لکھا کہ ہمارے ساتھی انڈسٹری میں مزمت کررہے تھے کہ وہ گھبرا گئے تھے ۔اب گھبرانا نہیں ہے ۔فنکاروں فلمسازوں کا کہنا ہے کہ اپنی تقریر میں گلیزر نے پوچھا کہ ہم اس غیر انسانی سلوک کے خلاف کیسے مزاحمت کر سکتے ہیں جو پوری تاریخ میں بڑے پیمانے پر مظالم کا باعث بنی ہے۔اس طرح کے بیان کو توہین کے طور پر لیا جانا صرف  عجلت کی نشاندہی کرتا ہے۔خط میں گلیزر پر ہونے والی پہلی مذمتوں پر تنقید  کی گئی  فرسودہ مذمتیں ہماری صنعتے پر اثر ڈالتی ہیں جو آزادانہ اظہار رائے اور اختلاف رائے کو دبانے کے وسیع ماحول میں حصہ ڈالتے ہیں۔فنکاروں نے اسرائیلی یرغمالیوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا اور اسرائیل سے بھی کہا کہ فوری جنگ بندی کرئے غیر انسانی سلوک بند کیا جائے ۔لوگوں تک امداد  پہنچانے کے عمل کو یقینی بنائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.