امریکہ نے رفح حملے پر اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل روک دی
جو بائیڈن نے اسرائیل پر زور دیا کہ جنگ بندی معاہدہ عمل میں لایا جائے
بائیڈن انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے بین الاقوامی ادارے کو بتایا کہ امریکہ نے اسرائیل کو بڑے ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ روک دی ہے اور رفح پر ہونے والےحملے پر تشویش کا اظہار کیا ۔صدر جو بائیڈن اسرائیل اور حماس پر سمجھوتہ کرنے اور جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے زور دے رہے ہیں جو رفح میں دس لاکھ سے زائد فلسطینی سنگین حالات میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے بدھ کے روز واشنگٹن کے دباؤ کے بعد ایک اہم سرحدی گزرگاہ کو دوبارہ کھول دیا ہے۔امریکی حکام نے کہا کہ یہ ایک محدود آپریشن تھا نہ کہ بڑا حملہ کیا جاتا ۔صدربائیڈن اسرائیل کو خبردار کرچکے تھے کہ رفح پر حملے سے حالات تبدیل ہوسکتے ہیں۔امریکا کے دباؤ کے بعد اسرائیلی فوج تنازعہ کو کم کرتی دکھائی دی۔ ایک ترجمان نے بدھ کو کہا کہ دونوں اتحادی کسی بھی اختلاف کو "بند دروازوں کے پیچھے” حل کرتے ہیں۔لیکن ایک اسرائیلی اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ کے اس فیصلے پر اسرائیلی حکومت میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے۔امریکی اہلکار نے بتایا کہ بائیڈن کو خدشہ تھا کہ جو ہتھیار اسرائیل کو دئیے جارہے ہیں وہ رفح میں استعمال ہوں گے ۔ کھیپ میں 1,800 2,000 پاؤنڈ بم اور 1,700 500 پاؤنڈ بم شامل تھے۔