vosa.tv
Voice of South Asia!

سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے کولمبیا  اور نیویارک یونیورسٹیز کے باہر احتجاج جاری

0

طلباء کے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات جاری ،طلباءموقف سے پیچھے ہٹنے سے انکاری

نیویارک: نیویارک کولمبیا یونیورسٹی کے احتجاج رات بھر جاری رہا ۔طلباء ڈھول بجانے کے ساتھ نعرے لگاتے رہے کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور اسرائل کو امداد کی فراہمی بند کی جائے ۔ صبح 8 بجے طلبا اور یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔منگل اور بدھ کی درمیانی رات کولمبیا یونیورسٹی کے باہر طلبا کا احتجاج جارہا اس موقع پر طلبا نے ڈھول پکڑے ہوئے تھے اور مختلف بینرز تھمائے ہوئے تھے۔طلبا یونیورسٹی کے باہر ڈھول بجاکر نعرے بازی کررہے تھے۔طلبا کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کے ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے جن کا جرم صرف  پرامن احتجاج  کرنا تھا ہمارے ساتھیوں کو فورا رہا کیا جائے،سیاسی قیدی رہا کیا جائے ۔طلبا نے مختلف بینرز اور بورڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ اسرائیل کو امداد کی فراہمی روکی جائے اور فلسطین کو فری کیا جائے فلسطینوں کی نسل کشی بند کی جائے۔اس اثنا میں احتجاج میں شریک میں ایک شخص ڈرم  بجاتے ہوئے احتجاج کررہا تھا تو اس دوران پولیس اہلکاروں نے شخص کو گھیر لیا جس کے بعد ایک اہلکار نے شخص کو نیچے گرایا اور دونوں ہاتھوں کو باندھ دیا جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے احتجاجی شخص کو قیدیوں کی گاڑی میں منتقل کیا ۔اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ طلبا اور کولمبیا یونیورسٹی کی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات شروع ہوچکے ہیں جس کی تفصیلات آنا باقی ہیں۔ دوسری جانب نیویارک یونیورسٹی کے باہر بھی طلبا کا احتجاج جاری ہے جہاں پر بڑی تعداد میں طلبا ساتھیوں کی رہائی اور فلسطین میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔مزید براں میئر نیویار ک ایرک ایڈمز نے کہا ہے کہ طلبا پرامن ہیں لیکن باہر کے لوگ طلبا کو اکسا رہے ہیں جیسے کسی صؤرت برداشت نہیں کیا جائے گا  قبل ازیں NYPD نے اعلان کیا تھا کہ جو بھی رکاوٹوں میں خلل ڈالے گا یا بلاوجہ شور مچائے گا اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.