سلامتی کونسل حماس کی قید سے یرغمالیوں کی رہائی کیلیے کردار ادا کرے، اسرائیل
اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے یہ مطالبہ اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے امریکی درخواست کا جائزہ لینے کے اہم اجلاس میں کیا۔اجلاس میں 7 اکتوبر کو کیے گئے حملے میں مختلف مقامات پر اسرائیلی خواتین کو انفرادی اور اجتماعی طور جسمانی تشدد اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے کی امریکی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ حماس کی دہشت گردی اور اسرائیلی خواتین پر جسمانی تشدد اور جنسی ہراسانی کے واقعات کی مذمت کی جائے اور حماس پر بھی داعش اور القاعدہ کی طرح پابندی عائد کی جائے۔امریکی سفیر نے خطاب میں کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں کیا کچھ ہوا۔ اس پر کوئی شک باقی نہیں، تباہی اور ظلم کے شواہد موجود ہیں اب صرف ایک ہی سوال ہے کہ ہم حماس کے ان جرائم کا کس طرح جواب دیتےہیں۔ سلامتی کونسل کو خاموش کھڑے رہنے کے بجائے حماس کی مذمت کرنی چاہیے۔اس موقع پر فلسطینی سفیر ریاض منصور نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اسرائیل کے بارے میں کہا کہ اسرائیل غزہ سے نقل مکانی کرا رہا ہے اور غزہ کو ایسا شہر بنانا چاہتا ہے جو کسی کے رہنے کے قابل نہ رہے۔