بھارتی قیادت کو امریکا کی قائدانہ اہلیت پر بھروسا نہیں، نکی ہیلی کا دعویٰ
نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ امریکا کے لیے یہ وقت خاصا نازک ہے کیونکہ یک قطبی دنیا ختم ہو رہی ہے مگر ساتھ ہی ساتھ امریکا کی قائدانہ صلاحیت بھی کمزور پڑ رہی ہے۔ روس اس قابل نہیں کہ دنیا کو چلاسکے۔ چین بھی اس پوزیشن میں نہیں۔ یہ بھی نہیں سوچا جاسکتا کہ امریکا، چین اور روس مل کر دنیا کو چلائیں گے۔ ایسے میں امریکا کو آگے بڑھ کر اپنا قائدانہ کردار ثابت کرنا ہے۔ایک انٹرویو میں نکی ہیلی نے کہا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات میں بھارت کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔ وہ امریکا کا سب سے بڑا اسٹریٹجک پارٹنر بننا چاہتا ہے مگر ساتھ ہی ساتھ اُسے امریکی قیادت کی قائدانہ صلاحیتوں پر بھروسا بھی نہیں۔ اس وقت بھارتی قیادت یہ نہیں سمجھتی کہ امریکا دنیا کی قیادت کرنے کا اہل ہے۔نکی ہیلی نے کہا میں نے نریندر مودی سے بھی بات کی ہے۔ وہ روس کے پارٹنر نہیں بننا چاہتے۔ ان کی خواہش ہے کہ بھارت تمام بڑے معاملات میں امریکا کا پارٹنر ہو۔اس وقت بھارت کی نظر میں امریکا کمزور ہے۔ اس سوچ کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات میں الجھنیںٰ پیدا ہو رہی ہیں۔ بھارتی قیادت کا امریکا کے بارے میں تصور بدلنے کی ضرورت ہے۔نکی ہیلی نے کہا کہ امریکا کو اپنے دوستوں، حامیوں اور اتحادیوں کا اعتماد جیتنے کے لیے غیر معمولی قائدانہ صلاحیت کا اظہار کرنا ہوگا۔ بحرالکاہل کے خطے میں امریکا کو جاپان، تائیوان، آسٹریلیا اور جنوبی کوریا کا اعتماد جیتنے کے لیے آگے بڑھ کر کچھ کرنا ہوگا۔