vosa.tv
Voice of South Asia!

نیویارک پولیس کی باحجاب مسلم خاتون آفیسر مثال بن گئی

0

نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کی خاتون پولیس افسر عظمیٰ ملک نے کہا ہے کہ این وائے پی ڈی میں ہر مذہب کے افراد کو عزت و تعظیم کو مقدم رکھا جاتا ہے۔ دین اسلام بھی ہمیں پردے کا درس دیتا ہے ، اسی لئے میرے سر پر بظاہر ایک حجاب ہی صحیح مگر میرے لیے یہ کسی تاج سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار وائس آف ساؤتھ ایشیا کو خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔

عظمیٰ ملک کا مزید کہنا تھا کہ  میں نے 72 پریسنکٹ میں دو سال پہلےبطور کیڈٹ کام کیا تاہم اب گزشتہ دو سالوں سے بحیثیت خاتون پولیس آفیسر فرائض سرانجام دے رہی ہوں۔ میرے لئے خوشی کی بات یہ ہے کہ میں یہاں حجاب بھی کرتی ہوں  جب کہ مرد حضرات بھی داڑھی رکھ سکتے ہیں جس کیلئے محکمے سے خصوصی طور پر اجازت لی جاسکتی ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ حجاب کا کالا یا نیلا ہونا ضروری ہے۔ بنیادی طور پر میں اپنی والدہ کے حجاب کرنے سے بہت متاثر تھی ۔

عظمیٰ ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری دو بیٹیاں بھی ہیں اور میں ان کا فخر ہوں۔ حجاب کرنے کے باوجود یہاں میرے ساتھ تمام لوگوں کا برتاؤ بہت مناسب ہے جب کہ مجھے لگتا ہے کہ حجاب کرنے کی وجہ سے مجھے زیادہ عزت ملتی ہے اور نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کا یہ خاصا بھی ہے کہ یہاں ہر مذہب کے ملازمین کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

عظمیٰ ملک نے کہا کہ میرے دادا اور والد پاکستان میں محکمہ پولیس میں کام کرچکے ہیں ۔ یہ کوئی نہ سمجھے کہ حجاب پہننے کی وجہ سے نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ہم سب کچھ کرسکتے ہیں۔ میری تو کمیونٹی کے لوگوں کو یہ رائے ہے کہ وہ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ جوائن کریں جس کے فوائد بھی کافی ہیں اور   کمیونٹی کیلئے بہت کام بھی کیا جاسکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.