vosa.tv
Voice of South Asia!

کیلیفورنیا یونیورسٹی سے درجنوں طلباء گرفتار،خیمےاکھاڑ دئیے

0

ہاوس ریپبلکن کے جارج  واشنگٹن یونیورسٹی دورہ پر طلباء کا احتجاج،نوک جوک،فورڈھم یونیورسٹی میں احتجاج

امریکا کی یونیورسٹیوں میں اسرائیل مخالف ہونے والے مظاہروں کو کچلنے کے لیے پولیس متحرک ہوچکی ہے ۔یو سی ایل اے یونیورسٹی میں پولیس نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب آپریشن کے لیے داخل ہوئی تو کچھ مظاہرین کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ اس دوران پولیس نے طلباء کو تنبیہ کی کہ کیمپ خالی کردیں بصورت دیگر گرفتار کرلیے جائیں گے۔مظاہرین نے کیمپ خالی کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد پولیس فلسطینی حامی کیمپ کو خالی کرنے کے لیے آگے بڑھی تو صورتحال کشیدہ ہوگئی ۔مظاہرین نے مزاحمت کی تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کردیا ۔پولیس نے طلبا کے ہاتھ باندھ دئیے  اور انہیں قیدیوں کی گاڑیوں میں منتقل کردیا ۔پولیس نے بڑی کارروائی کے بعد سینکڑوں طالب علموں کو گرفتار کیا اور تمام رکاوٹیں خیمے ہٹا دئیے۔ کیلیفورنیا ہائی وے پٹرول کے ترجمان  کا کہنا ہے کہ "سینکڑوں” گرفتاریاں ہوئیں، لیکن انہوں نے مزید تفصیلات شیئر نہیں کیں کہ آیا وہ طلباء، فیکلٹی یا کیمپس سے وابستہ نہیں تھے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں ہاؤس ریپبلکن اراکین اور طلباء کے درمیان تلخ کلامی

امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی (جی ڈبلیو یو) کے کیمپس میں فلسطین کی حمایت میں خیمہ کیمپ لگانے والے طلباء اور ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان کے درمیان کشیدگی نوک جوک ہو گئی جب ایوان نمائندگان نے کیمپ کو پولیس کے ذریعے ہٹانے کا تبصرہ کیا ۔طلبا نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی ۔ ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان جیمز کومر، برائن ڈونلڈز، لارین بوئبرٹ، انا پولینا لونا اور ایرک برلیسن نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے کیمپس  کا دورہ کیا ۔دورے کے موقع پر ریپبلکن  اراکین نے یونیورسٹی کی انتظامیہ سے ملاقات کی اور خیمے مکمل طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔جس کے بعد اراکین نے طلباء سے خطاب کیا جیسے ہی پولیس کے ذریعے خیمے ہٹانے کا مطالبہ کیا تو کچھ طلباء کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا اور وقتاً فوقتاً اراکین  مین کامر اور ڈونلڈز کے  ساتھ نوک جوک تلخ کلامی ہوتی رہی ۔صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اراکین کے محافظوں نے طلبا کو پیچھے ہٹادیا ۔طلباء کا کہنا تھا کہ آپ کو یہاں تقریر کرنے کے لیے مدعو نہیں کیا لہذا بات نہ کریں  اس دوران مظاہرین نے میگا فونز کے ذریعے بلند آواز میں میوزک چلادیا۔ اس  موقع پر اراکین نے پریس کانفرنس جاری رکھی ۔جس کے بعد قانون سازوں نے واشنگٹن ڈی سی کے میئر ڈیموکریٹ موریل باؤزر اور پولیس سربراہ پر ناراضگی کا اظہار کیا کہا کہ خیمہ کیمپ کو فوری طور پر ہٹا دیا جانا چاہیے۔رکن مسٹر کامر  کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں یہودی طلباء کو خطرہ محسوس ہوا ہے یہ عمل امریکا میں ناقابل قبول ہے اور یہ کہ "یہاں یہود دشمنی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔”پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد اراکین چلے گئے لیکن طلباء نے احتجاج جاری رکھا۔

فورڈھم اور کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج جاری

کولمبیا یونیورسٹی سمیت دیگر میں پولیس کارروائیوں اور طلباء کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج جاری ہے ۔فورڈھم یونیورسٹی میں طلباء نے خیمے لگائے اور بڑی تعداد میں شریک ہوکر اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا اور طلبا کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔علاوہ ازیں کولمبیا یونیورسٹی میں ہونے والے آپریشن و گرفتاریوں کے خلاف ساتھی طلبا کا احتجاج جاری ہے ۔طلباء کا کہنا ہے کہ ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں ساتھیوں کو رہا کیا جائے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.