سائفر کیس میں سابق سفیر اسد مجید کا بیان قلمبند
سائفر کیس سماعت میں سابق سفیر اسد مجید سمیت 6 گواہان کے بیانات قلمبند کر لئے گئے۔امریکا میں تعینات سابق سفیر اسد مجید نے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ خفیہ سائفر ٹیلی گرام میں خطرہ یا سازش کے الفاظ کا کوئی حوالہ نہیں تھا۔ سائفر معاملہ پاکستان امریکا تعلقات کیلئے ایک دھچکا تھا۔خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس پر سماعت کی۔امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید نے سائفر کیس میں بیان قلمبند کرتے ہوئے بتایا کہ جنوری 2019 ء سے مارچ 2022 ء تک امریکا میں پاکستان کا سفیر تھا۔ 7مارچ 2022 ء کو امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور مسٹر ڈونلڈ لو کو ورکنگ لنچ پرمدعو کیا تھا۔ اسدمجید نے بتایا کہ یہ ایک پہلے سے طے شدہ ملاقات تھی جس کی میزبانی واشنگٹن میں پاکستان ہاؤس میں کی گئی۔ ملاقات میں ہونے والی کمیونیکیشن کا سائفر ٹیلی گرام سیکرٹری خارجہ کو بھجوایا گیا۔