بائیڈن کی نقلی آواز میں ووٹروں کو فون کالز ،صدارتی الیکشن میں IA کے استعمال کا خطرہ
نیوہیمپشائر کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے کہا کہ وہ ان رپورٹس کی تحقیقات کر رہا ہے جن میں بتایا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے واضح طور پر ایک روبو کال میں، جو صدر جو بائیڈن کی آواز سے مشابہہ تھی، ووٹرزکو پرائمری انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے آنے روکا گیا تھا۔اٹارنی جنرل جان فارمیلا نے بتایا کہ ایک ریکارڈ شدہ پیغام متعدد ووٹرز کو بھیجا گیا تھا جو بظاہر ووٹنگ میں خلل ڈالنے اور اس میں شرکت محدود کرنےکی غیر قانونی کوشش تھی۔انہوں نے کہا کہ ووٹرز کو اس پیغام کے مندرجات مکمل طور پر نظر انداز کر دینے چاہیئں۔پیغام میں بائیڈن جیسی آواز یہ کہتی ہوئی بھی سنائی دیتی ہے کہ ووٹ دینا، ریپبلیکنز کو ڈونلڈٹرمپ کو دوبارہ منتخب ہونے کے قابل بنانا ہے۔ آپ کے ووٹ سے نومبر میں فرق پڑے گا، بائیڈن نیوہیمپشائر میں اپنی انتخابی مہم نہیں چلا رہے اور ان کا نام پرائمری بیلٹ میں شامل نہیں ہے۔ کیونکہ ساؤتھ کیرولائنا کے پرائمری کے بعد وہ ڈیموکریٹک پرائمریز میں سبقت لینے کی پوزیشن پر آ چکے ہیں۔ تاہم ان کے اتحادی ریاست میں ان کے لیے تحریری مہم چلا رہے ہیں۔ اٹارنی جنرل کے دفتر نے کہا ہے کہ جس کسی نے بھی یہ کال سنی ہے وہ ریاست کے محکمہ انصاف کے الیکشن لا یونٹ کو اطلاع کرے۔