فلسطینی ریاست کا قیام ہی اسرائیل میں امن وسلامتی کی ضمانت ہے،یورپی یونین کے اعلی نمائندہ
یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے سفارتی امور اور سکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل نے کہاہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی معاہدہ ایک اہم قدم ہے۔جنگ بندی معاہدے میں توسیع کرنی چاہیئے اور مزید زیر حراست افراد کو رہا کرنا چاہیئے۔فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع پر آٹھویں بحیرہ روم یونین کا اجلاس اسپین کے دارالحکومت بارسلونا میں منعقد ہوا۔ اسرائیل اس یونین کا رکن ہے تاہم وہ اس اجلاس سے غیر حاضر رہا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے سفارتی امور اور سکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل نے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل میں امن اور سلامتی ممکن نہیں ہوگی ۔اسپین کے شہر بارسیلونا میں سفارت کاروں کے ا جتماع کے دوران ایک نیوز کانفرنس میں ریاض المالکی نے کہا کہ ہمیں ضروری دباؤ ڈالنے کے طریقے تلاش کرنا ہوں گے تاکہ اسرائیل بے گناہ لوگوں کو مارنا جاری نہ رکھ سکے اور ہم نعشوں کی گنتی جاری رکھ سکیں،یونین فار دی میڈیٹرینین ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جسے 27 رکنی یورپی یونین اور اسرائیل،فلسطینی اتھارٹی،مصر،لبنان اور حزب اللہ سمیت جنوبی اور مشرقی بحیرہ روم کے 16 ملکوں نے قائم کیا تھا۔اس اجلاس کی صدارت یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے چئیرمین جوزف بوریل اور اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کی۔