vosa.tv
Voice of South Asia!

اسٹریلیا کی کبھی ہار نہ ماننے کی روایت برقرار ۔ میکسوئل نے لگائی کینگروز کی نئیا پار

0

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 39ویں میچ میں آسٹریلوی بیٹسمین گلین میکس ویل کی افغانستان کے خلاف ناقابلِ شکست میچ وننگ ڈبل سنچری کا ہر جگہ چرچہ اور میچ کے دوران کمنٹری باکس میں موجود کیوی کمنٹیٹر ایئن سمتھ اور ساتھی کمینٹیٹر رکی پونٹنگ میں نوک جھونک۔ دیکھتے ہیں اس رپورٹ میں ۔ورلڈ کپ کا اہم میچ ہو ۔۔جیت کے لیے 292 کا رنز چاہیے ہوں اور صرف 91 کے اسکور پر ایک بڑی ٹیم کے سات کھلاڑی پویلن لوٹ چکے ہوں ۔۔۔تو جیت صرف دور ہی نہیں بلکہ نا ممکن نظر آرہی ہوتی ہے ۔۔۔۔ شاید اسی لیے اسٹریلیا اور افغانستان کے درمیان سنسنی خیز میچ کی حدت کمنڑی باکس سے بھی باہر آتی محسوس کی گئی۔۔کیوی کمنٹیٹر ایئن سمتھ نے اپنے ساتھی کمینٹیٹر رکی پونٹنگ سے کہا کہ ’کیا آسٹریلیا یہ میچ بغیر کسی مقابلے کے افغانستان سے ہارنے والا ہے۔رکی پونٹنگ نے انھیں ہنستے ہوئے معنی خیز انداز میں جواب دیا کہ ’آپ نے یہ کیا کہہ دیا۔۔۔ یہ بات آسٹریلیا کیے شائقین کو خاصی ناگوار گزری ہو گی۔ایئن سمتھ نے شدت جزبات میں یہ بات تو کہ دی مگر شائد وہ آسٹریلوی ٹیم کی کبھی نا ہار ماننے کی قابلیت بھلا بیٹھتے تھے۔اس گراؤنڈ پر دوسری اننگز میں فاسٹ بولرز خاصے خطرناک ہو جاتے ہیں اور لائٹس میں گیند سوئنگ کرنے لگتا ہے اور اس میچ میں بھی ایسا ہی ہوا ۔ نوین الحق اور عظمت اللہ نے دو دو کھلاڑیوں کو پہلے دس اوورز میں پویلین کی راہ دکھا کر آغاز میں ہی برتری حاصل کر لی تھی۔اس کے بعد ایک رن آؤٹ اور راشد خان کی عمدہ بولنگ نے آسٹریلیا کو 91/7 تک محدود کر دیا تھا اور افغانستان کے لیے ایک تاریخی فتح صرف تین وکٹوں کی دوری پر تھی۔کریز پر موجود واحد مستند بیٹر میکسویل ایک انتہائی کلوز ایل بی ڈبلیو سے ڈی آر ایس کے باعث بچنے میں کامیاب ہو چکے تھے تاہم ایسے میں انھوں نے اسی اوور میں سپنر نور احمد کے خلاف سویپ شاٹ کھیلی جو سیدھی شارٹ فائن لیگ پر کھڑے مجیب الرحمان کے ہاتھوں میں جاتی دکھائی دی۔
یہ انتہائی آسان کیچ تھا، لیکن مجیب نے شاید آخری لمحے میں گیند سے نظریں ہٹا لیں اور ایک انتہائی آسان کیچ گرا دیا۔۔۔ اور شاید افغانستان کی سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے کی امیدیں بھی۔اس کے بعد سے میکسویل نے جو کیا اسے ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کی سب سے لاجواب اننگز کے طور پر یاد کیا جائے گا۔اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ میکسویل کو نہ صرف افغانستان کے بہترین سپنرز کا سامنا کرنا تھا بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنانا تھا کہ وہ آسٹریلوی ٹیل اینڈرز کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سٹرائک لیں۔تاہم کچھ ہی دیر بعد میکسویل کو ایک اور مسئلے سے بھی دوچار ہونا تھا۔ایسی صورتحال میں میکسویل نے یہاں وہ انداز اپنایا جس کے لیے وہ جانے جاتے ہیں اور وہ جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے لگے۔ان کے بلے سے نکلنے والے ہر سٹروک کے پیچھے طاقت کے ساتھ ساتھ ٹائمنگ بھی لاجواب تھی اور وہ اوور کے آخر میں باآسانی سنگل لینے میں بھی کامیاب ہو رہے تھے ۔ اس سب کے درمیان دوسرے اینڈ پر موجود پیٹ کمنز اور افغان بولرز صرف خاموش تماشائی بننے پر مجبور ہو گئے۔جیسے ہی میکسویل کی سنچری مکمل ہوئی تو ان کی ٹانگ میں واضح طور پر تکلیف کے آثار نمودار ہونا شروع ہو گئے۔ میچ میں کئی مرتبہ فزیو کو میدان میں آ کر میکسویل کو دوا دینی پڑی لیکن وہ ریٹائرڈ ہرٹ نہیں ہوئے اور میدان پر ہی رہے اور ایک جینیئس بلے باز کی طرح صرف ایک ٹانگ پر کھڑے ہو کر ایسی شاٹس کھیلتے رہے جو دیکھ کر سب ہی حیرت میں مبتلا ہو گئے۔اپنے کندھوں پر تمام ذمہ داری لیتے ہوئے میکسویل آخر تک جارحانہ انداز میں بلے بازی کرتے رہے اور اچھی گیندوں کو بھی باؤنڈری کے پار پہنچاتے رہے اور آخرکار اپنے آخری چھکے سے ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب ہو گئے۔اس افغان بولنگ لائن اپ اور ایسی میچ صورتحال اور ذاتی صحت کو دیکھتے ہوئے میکسویل کی یہ اننگز یقیناً ون ڈے تاریخ کی بہترین اننگز میں سے ایک گردانی جائے گی۔میکسویل نے آسٹریلیا کی مقابلے کے بغیر نہ ہارنے کی سپرٹ برقرار رکھی اور 10 چھکوں اور 24 چوکوں سے بنائی گئی ڈبل سنچری سے آسٹریلیا کو سیمی فائنل تک پہنچانے میں کامیاب ہو گئے۔یہاں افغانستان کے بولرز کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے جنھوں نے آسٹریلوی بیٹنگ کو اس صورتحال تک پہنچایا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.