لوئزیانا: نرس پریکٹیشنر ایشلے ہیلتھ کیئر فراڈ میں مجرم قرار
لوئزیانا(ویب ڈیسک) امریکی ریاست لوئزیانا کے وفاقی جیوری نے نرس پریکٹیشنر شانون چیٹ ایشلےکو 20 لاکھ ڈالر سے زائد کی ہیلتھ کیئر فراڈ اسکیم میں ملوث ہونے پر مجرم قرار دے دیا۔
عدالتی دستاویزات اور مقدمے کے مطابق، 45 سالہ چیٹ ایشلے میڈی کیئر کے مستفید کنندگان کو ٹیلی ہیلتھ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ کام کر رہی تھیں۔ ایشلے نے میڈی کیئر کو غیر ضروری طبی سامان (DME) کے لیے جھوٹے اور فراڈ الزامات جمع کروائے۔ چیٹ ایشلے نے مریضوں کے لیے گھٹنے کے باندھنے والے بریسز، سسپنشن سلیوز، اور دیگر قسم کے DME آرڈر کیے، حالانکہ نہ تو وہ خود مریضوں کا معائنہ کرتی تھیں اور نہ ہی کوئی دوسرا میڈیکل پرووائڈر۔ چیٹ ایشلے نے اس اسکیم کو چھپانے کے لیے جعلی دستاویزات پر دستخط کیے اور یہ تصدیق کی کہ انہوں نے مریضوں سے مشاورت کی اور ان کا ذاتی طور پر معائنہ کیا۔ 2017 سے 2019 کے دوران، انہوں نے 1,000 سے زیادہ آرڈرز پر دستخط کیے، جس سے میڈی کیئر کو 2 ملین ڈالر سے زیادہ کے فراڈ کے دعوے اور 1 ملین ڈالر سے زیادہ کی ادائیگیاں ہوئیں۔ ان آرڈرز کے بدلے ایشلے کو ٹیلی ہیلتھ سروسز کمپنیوں سے رشوت اور کمیشن ملے۔ اے یو ایس اٹارنی ایلگزینڈر سی وان ہک نے کہا کہ "یہ ملزم نہ صرف میڈی کیئر پروگرام کو دھوکہ دے رہی تھی بلکہ اس نے میڈیکل پروفیشن کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی کی، جو مریضوں کی اخلاقی اور ذمہ دارانہ دیکھ بھال کا وعدہ کرتا ہے۔ چیٹ ایشلے پر صحت کی دیکھ بھال میں دھوکہ دہی کے پانچ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان کی سزا 31 جولائی کو ہوگی اور ہر الزام پر انہیں 10 سال قید تک کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس کیس کی تحقیقات محکمہ صحت و انسانی خدمات کے انسپکٹر جنرل کے دفتر (HHS-OIG) نے کیں۔ جبکہ وفاقی محکمہ انصاف کے کرمنل ڈویژن کے فراڈ سیکشن کی ٹرائل اٹارنی کیلی والٹرز اور ویسٹرن ڈسٹرکٹ آف لوزیانا کے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی ڈینی سیفکر اس مقدمے کی پیروی کر رہے ہیں۔