ٹرمپ انتظامیہ غیر ملکی طلباء کی قانونی حیثیت بحال کرنے پر رضامند
واشنگٹن(ویب ڈیسک) ٹرمپ انتظامیہ امریکہ میں موجود غیر ملکی طلباء کی قانونی حیثیت دوبارہ بحال کر رہی ہے جنہیں پہلے منسوخ کر دیا گیا تھا، جب کہ وہ مستقبل میں ان کی حیثیت کے خاتمے کے لیے ایک نئی پالیسی بھی تیار کر رہی ہے۔
امریکی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق، اس فیصلے کا اعلان بوسٹن میں ایک وفاقی جج کے سامنے عدالتی سماعت کے دوران کیا گیا جو انتظامیہ کے اقدامات پر قومی سطح پر مقدمہ چلانے والے بہت سے بین الاقوامی طلباء میں سے ایک کے چیلنج کیے گئے کی سماعت کر رہے تھے۔ تقریباً 1.1 ملین غیر ملکی اسٹوڈنٹ ویزا ہولڈرز کے ڈیٹا بیس سے ان کے ریکارڈ ختم کیے جانے کے نتیجے میں ان طلباء کی حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا تھا جس سے انہیں ملک بدری کے خطرے میں ڈال دیا گیا تھا۔ امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے مطابق، ٹرمپ کے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے 4,700 سے زائد طلباء کے ریکارڈ کو US امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے زیر انتظام ڈیٹا بیس سے ہٹا دیا گیا ہے جسے اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر انفارمیشن سسٹم کہا جاتا ہے۔ کئی طلباء نے عدالت میں کہا کہ ان کے ریکارڈز معمولی جرائم یا مقدمات کے حوالے سے منسوخ کیے گئے تھے۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج ایف ڈینس سیلر نے حکومت کی جانب سے پوزیشن میں تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان طلباء کے ریکارڈز بحال کر دیے جائیں گے جب تک کہ نئی پالیسی نافذ نہ ہو جائے۔