عراق میں پولیس تربیتی معاہدے میں مبینہ کرپشن، امریکی کمپنی ڈائن کارپ 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرے گی
امریکی حکومت کے ساتھ معاہدے میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں پر ڈائن کارپ انٹرنیشنل نے 21 ملین ڈالر بطور تصفیہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔ کمپنی پر الزام تھا کہ اس نے عراق میں پولیس تربیت کے معاہدے کے تحت مصنوعی طور پر بڑھائے گئے اخراجات حکومت کو بل کیے۔
امریکی حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے بعد، سرکاری ٹھیکیدار کمپنی ڈائن کارپ انٹرنیشنل ایل ایل سی نے 21 ملین ڈالر بطور تصفیہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ ادائیگی False Claims Act کے تحت ان الزامات کے جواب میں کی گئی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ کمپنی نے عراق میں شہری پولیس فورسز کی تربیت کے لیے امریکی محکمہ خارجہ کے معاہدے کے تحت مصنوعی طور پر بڑھائے گئے اخراجات حکومت کو بل کیے۔ڈائن کارپ کو اپریل 2004 میں "CIVPOL” کنٹریکٹ کے تحت عراق میں پولیس اہلکاروں کی تربیت، ان کی رہائش، سیکیورٹی، مترجم، ڈرائیور اور نگران عملہ فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ تاہم، 2016 میں دائر مقدمے میں امریکی حکومت نے الزام لگایا کہ کمپنی کے ایک ذیلی ٹھیکیدار نے غیر مسابقتی، غیر شفاف اور بے بنیاد نرخوں پر خدمات فراہم کیں، اور ڈائن کارپ نے یہ مہنگے بلز جان بوجھ کر محکمہ خارجہ کو جمع کرائے۔یہ تصفیہ محکمہ انصاف کی سول ڈویژن، کمرشل لٹیگیشن برانچ، یو ایس اٹارنی آفس برائے ڈی سی، اور محکمہ خارجہ کے انسپکٹر جنرل کے دفتر کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔مقدمے کا عنوان "United States v. DynCorp International LLC” تھا، جس کی سماعت ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی فیڈرل عدالت میں ہوئی۔محکمہ انصاف نے واضح کیا ہے کہ یہ تصفیہ الزامات کی بنیاد پر کیا گیا ہے اور کسی بھی فریق کی قانونی ذمہ داری کا تعین نہیں کیا گیا۔