میئر ایڈمز کا ویپ مصنوعات کے پھیلاؤ کے خلاف بڑی قانونی کارروائی کا آغاز
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہونے والی ویپ مصنوعات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بڑی قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز اور کارپوریشن کاؤنسل موریئل گوڈ ٹروفنٹ نے اعلان کیا کہ شہر نے نو بڑی قومی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے خلاف وفاقی مقدمہ دائر کیا ہے، جن پر ذائقہ دار اور ڈسپوزیبل ای سگریٹس غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام ہے۔ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں چین میں ای سگریٹ تیار کرنے والے اداروں کے ساتھ قریبی روابط رکھتی ہیں اور ایسی مصنوعات نیویارک سٹی میں فروخت کر رہی ہیں جو خاص طور پر نوجوانوں کو راغب کرتی ہیں، جن میں پنک لیمونیڈ، واٹرمیلن، کول منٹ اور دیگر ذائقے شامل ہیں۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ کمپنیاں وفاقی، ریاستی اور مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی مصنوعات یا تو مقامی ڈسٹری بیوٹرز کو فراہم کرتی ہیں یا براہ راست آن لائن فروخت کرتی ہیں۔ مقدمے میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کو نیویارک سٹی میں مزید فروخت سے روکا جائے، ان سے مالی ہرجانے وصول کیے جائیں، اور قانونی جرمانے بھی عائد کیے جائیں۔ یہ کارروائی ایڈمز انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی ویپ مصنوعات کے خلاف جاری مہم کا تسلسل ہے، جس کے تحت پہلے ہی تین بڑے مقدمات دائر کیے جا چکے ہیں جن میں ملک کی اہم ویپ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں فریق ہیں۔ ایف ڈی اےکی حالیہ رپورٹ کے مطابق، 2024 میں 14 فیصد مڈل اور ہائی اسکول طلبا نے ای سگریٹ استعمال کی، جن میں اکثریت نے ذائقہ دار مصنوعات کو ترجیح دی، جن پر کارٹون کردار اور کھلونوں جیسے ڈیزائن بھی موجود ہوتے ہیں۔ ایڈمز انتظامیہ نے ویپ مصنوعات کے ساتھ ساتھ غیر قانونی کینابس دکانوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہے، جس کے تحت "آپریشن پیڈلاک ٹو پروٹیکٹ” میں شہر بھر میں 1,370 سے زائد دکانیں بند کی جا چکی ہیں، اور 94 ملین ڈالر کی غیر قانونی مصنوعات ضبط کی گئی ہیں۔ میئر نے کہا اس قانونی اقدام کے ساتھ شہر نوجوانوں کو نشہ آور مصنوعات سے بچانے کے لیے متبادل اقدامات بھی کر رہا ہے، جن میں قانونی کاروبار کو فروغ دینے کے لیے قرض اسکیمیں، تربیتی کورسز اور کاروباری جگہوں کی فراہمی شامل ہے۔ یہ مقدمہ میئر ایڈمز کی صحت عامہ کے تحفظ اور نوجوانوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔