امریکی عدالت نے ٹرمپ کی غیر ملکی فنڈنگ روکنے کی درخواست مسترد کر دی
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو غیر ملکی امدادی تنظیموں کو رقم کی ادائیگی روکنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
حالیہ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر دنیا بھر میں چلنے والے انسانی ہمدردی کے منصوبوں پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے روک دیا گیا ہے۔ امریکی سپریم کورٹ نے ضلعی جج امیر علی کے اس حکم کو برقرار رکھا، جس میں انتظامیہ کو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ اور محکمہ خارجہ کے کنٹریکٹرز اور گرانٹ وصول کنندگان کو ان کے ماضی کے کام کی ادائیگی فوری طور پر کرنے کا کہا گیا تھا۔ جج علی کے حکم کے مطابق انتظامیہ کو 26 فروری تک فنڈز جاری کرنے کا کہا گیا تھا، جس کی مجموعی رقم تقریباً 2 ارب ڈالر بتائی گئی ہے جس کی مکمل ادائیگی میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ چیف جسٹس جان رابرٹس اور ان کی ساتھی ایمی کونی بیرٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے امریکی عدالت کے 3 لبرل ممبران کے ساتھ اکثریتی فیصلہ دیا، جبکہ کنزرویٹو جسٹس سیموئل علیٹو، کلیرنس تھامس، نیل گورسچ اور بریٹ کاوانوف نے فیصلے سے اختلاف کیا۔ امریکی صدر نے 20 جنوری کو اپنے عہدے پر فائز ہونے کے پہلے دن تمام غیر ملکی امداد کو 90 دن کے لیے روکنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔