پانی ہی تمام انفیکشن کے خاتمہ کا واحد حل،ہینڈ سینیٹائزر بے سود قرار
نیویارک(ویب ڈیسک)کرونا وائرس کے دوران دنیا بھر میں لوگوں نے کرونا سے بچاؤ کے لیے سینیٹائزر پر خطیر رقم خرچ کی تاکہ انفیکشن سے بچاجاسکے ۔امریکی طبی ماہرین کا خیال ہے کہ کویڈ19،آر ایس وی ، نورو وائرس اور فلو انفیکشن ایک بار پھر بڑھ رہے ہیں لیکن گھبرانے کی بات نہیں صرف اختیاط کی ضرورت ہے ۔امریکی طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ہینڈ سینیٹائزر ان تمام جراثیم کو مارنے کے لیے کام نہیں کر سکتا۔ الکحل پر مبنی ہینڈ سینیٹائزر کچھ حالات میں جراثیم کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں لیکن پانی اور صابن بہت سے دوسرے جراثیم کے خاتمہ کے لیے زیادہ موثر ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ ہینڈ سینیٹائزر فی الحال وائرل نوروائرس کو مارنے کے لیے کام نہیں کرتا۔ جراثیم جیسے کرپٹوسپوریڈیم اور کلوسٹریڈیوائڈس ڈفیسیل (C.diff) ہینڈ سینیٹائزر سے بچتے ہیں۔ انفیکشن سے بچاؤ کے لیے سی ڈی سی کے طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ٹوائلٹ استعمال کرنے ، ڈائپر تبدیل کرنے کے بعد، کھانا کھانے کے بعد یا پہلے اور اپنے آپ کو یا کسی اور کو دوا دینے سے پہلے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے کم از کم 20 سیکنڈ تک دھوئیں تو انفیکشن سے بچ سکتے ہیں۔