نیویارک سےبین الاقوامی گروہ کے5کارندے گرفتار
گورنر نیویارک کیتھی ہوکل سمیت دیگر حکام گرفتاریوں کے اعلان کے وقت موجود تھے،پولیس نے قبضے سے ملین ڈالرز کا سامان ضبط
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک حکام نے بین الاقوامی گروہ کے 5کارندوں کی گرفتاری کا اعلان کردیا ہے۔بین الاقوامی چور اسٹورز کو نشانہ بناتے تھے۔چوروں کی گرفتاری کے اعلان کے وقت گورنر کیتھی ہوکل، کوئنز ڈسٹرکٹ اٹارنی میلنڈا کٹز، ریاستی پولیس اور محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے افسران بھی موجود تھے۔حکام نے بتایا کہ پانچوں افراد کا تعلق بین الاقوامی گروہ سے ہے جو چوری شدہ مصنوعات کو دوبارہ فروخت کرتے تھے ۔ملزمان مشرقی ساحل کے ساتھ الٹا بیوٹی، سیفورا اور میسی جیسے مشہور اسٹورز سے سامان چوری کرتے تھے۔حکام نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری عمل میں لانے کے لیے آپریشن کا نام آپریشن فیشن ایبل فینسنگ رکھا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے چوری کی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ایک کا پردہ فاش کیا ہے۔حکام نے کہا کہ کوئنز کا ایک شادی شدہ جوڑا بھی کیس میں شامل تھا جنہیں جمعہ کو گرفتار کیا گیا اور ان پر چوری شدہ سامان قبضے میں رکھنے اور چوری شدہ سامان کی فروخت کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔5 مدعا علیہان جنوری میں عدالت میں پیش ہوں گے۔ اگر مذکورہ الزامات میں گرفتار افراد کو مجرم ٹھہرایا جاتا ہے تو انہیں 25 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔اس کا مقدمہ کوئنز کاؤنٹی میں چلایا جائے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کا ہدف کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ کپڑے،پرفیوم ودیگر برانڈ کی اشیاء چوری کرنے میں شامل تھا۔ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ چوری شدہ مصنوعات کی آن لائن تشہیر کی گئی انہیں سڑک پر فروخت کیا گیا اور یا ڈومینیکن ریپبلک بھیجی گئی، جہاں انہوں نے اینٹوں اور مارٹر کا ایک غیر قانونی ریٹیل اسٹور بھی چلایا۔اس حوالے سے گورنر نیویارک نے کہا کہ اشیاء کی لاگتیں بڑھ رہی ہیں اوراسٹورز میں لاگت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب انہیں چوری شدہ سامان پر ہونے والے نقصانات کی وصولی کرنی ہوتی ہے۔ اس کے بارے میں سوچنا چائیے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مختلف اشیاء کی چوری کے واقعات سے2021 سے صنعت کو 4 بلین ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔