ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹرانس جینڈرز اہلکاروں کے خلاف ممکنہ اقدام
نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج میں خدمات انجام دینے والے ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو نااہل قرار دے کر برطرف کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔ایک رپورٹ کے مطابق ٹرمپ اس مقصد کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر کام کر رہے ہیں، جس پر وہ اپنی صدارت کے پہلے دن دستخط کر سکتے ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرانس جینڈر اہلکاروں کے خلاف اقدامات کیے ہوں۔ اپنے سابقہ دورِ حکومت میں بھی انہوں نے ٹرانس جینڈر افراد کی بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی۔ تاہم ان کے بعد صدر بننے والے جو بائیڈن نے یہ پابندی ختم کرتے ہوئے ٹرانس جینڈر اہلکاروں کی بھرتیاں دوبارہ شروع کیں۔ ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو طبی بنیادوں پر فوج سے خارج کیا جائے گا، جس سے وہ مستقبل میں فوج میں بھرتی کے لیے بھی نااہل تصور کیے جائیں گے۔ ٹرمپ کے اس منصوبے سے امریکی فوج میں خدمات انجام دینے والے 15 ہزار کے قریب ٹرانس جینڈر اہلکار متاثر ہو سکتے ہیں۔ مزید برآں، امریکی فوج کے 2 ہزار سے زائد اہلکاروں میں جینڈر ڈسفوریا کی تشخیص ہو چکی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جنس کی شناخت کا معاملہ مسلح افواج کے لیے ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے پر عملدرآمد کے بعد امریکی فوج میں ٹرانس جینڈر اہلکاروں کے لیے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس فیصلے کو قانونی یا عوامی حمایت حاصل ہو پاتی ہے یا نہیں۔