
روس کا امریکی ساختہ اٹاکس میزائلوں کو مار گرانے کا دعوی
پیوٹن نے منگل کے روز روس کے جوہری منصوبہ بندی میں تبدیلیوں کی منظوری دیدی ہے
ماسکو: روسی وزارت دفاع نے منگل کے روز کہا کہ اس نے مغربی برائنسک کے علاقے میں یوکرین کی جانب سے امریکی ساختہ میزائل اٹاکس کے حملے کو پسپا کردیا ہے اور میزائل مار گرائے ہیں۔وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرائنی افواج نے چھ بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے جن میں پانچ کو گرا دیا گیا اور چھٹے میزائل سے نقصان پہنچا ہے۔روس کا کہنا ہے کہ تصدیق شدہ اعداد و شمار کے مطابق امریکی ساختہ اے ٹی اے سی ایم آپریشنل ٹیکٹیکل میزائل استعمال کیے گئے تھے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کے جوہری نظریہ میں ہونے والی تبدیلیوں کی منظوری دیدی ہے صدر نے دستخط کردئیے ہیں۔ ماسکو نے خبردار کیا ہے کہ میزائل فائر ہونے کے بعد یوکرائن جنگ میں نئی سطح پر جاسکتی ہے ۔ کییف نے ابھی تک روسی وزارت دفاع کی رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔بائیڈن انتظامیہ نے عوامی طور پر پالیسی میں تبدیلی کی تصدیق نہیں کی ہے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ روس کے اندر اے ٹی اے سی ایم کے استعمال کی منظوری یا انکار نہیں کریں گے لیکن انہوں نے کہا کہ جنگ میں روسی اور شمالی کوریا کے فوجی تعاون کے بارے میں امریکی ردعمل پختہ ہوگا۔امریکی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ اب روس کے کرسک خطے میں شمالی کوریا کے10ہزارفوجی دستے موجود ہیں جن کا مقصد فوجیوں کو میدان جنگ میں تعینات کرنا ہے۔