چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے لیے نیولائف منارٹی کے زیر اہتمام سیمینار
نیویارک لائف منارٹی کی ممبران نے نائب قونصل جنرل عمر شیخ کے ہمراہ لٹل پاکستان پر آگہی واک بھی کی،بریسٹ کینسر میں مردوں کے مبتلا ہونے کا بھی انکشاف
نیویارک(بیورو رپورٹ) ماہرینِ امراضِ نسواں نے کہا ہے کہ بریسٹ کیسنر قابلِ علاج مرض ہے لیکن لاپرواہی کی صورت میں جان لیوا ہوسکتا ہے،چالیس سال سے عمر کی زائد خواتین کو باقائدگی سے اپنا معائنہ کروانا چاہیے۔ باتیں انہوں نے نیولائف منارٹی کے زیر اہتمام آگہی سیمینار سے خطاب میں کہیں۔نیویارک لائف منارٹی ہیومن رائٹس کونسل کے زیرِ اہتمام کونی آئی لینڈ ایونیو پر بریسٹ کینسر سے متعلق آگہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس ک آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور نعت ِ رسول مقبول سے کیا گیا۔آگہی سیمینار میں آرگنائزیشن کی ممبران ،امریکی آفیشلز سمیت کمیونٹی کی خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

نیویارک لائف منارٹی کی فاونڈر راحیلہ اسلم اور ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے خواتین کو بریسٹ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر سے متعلق آگہی دی۔ان کا کہنا تھا کہ بروقت تشخیص اس مرض کو پیچیدہ ہونےسے روک سکتی ہے ۔چالیس سے پچاس سال کی عمر کی خواتین باقائدگی سے اپنا معائنہ کروائیں۔اس سال 13 سے 17 اکتوبر کے ایام کو بریسٹ کینسر سے آگہی کے نام کیا گیا ہے ۔ سیمینار میں شریک خواتین نے بریسٹ کینسر کی آگہی کی علامت گلابی ملبوسات زیبِ تن کر رکھے تھے، ماہرِ امراضِ نسواں ڈاکٹر عفت صدیقی نے بریسٹ کینسر کی تشخیص اور علاج کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر خاندان میں کسی کو چھاتی کا سرطان ہوا تو باقی خواتین کو لاپرواہی نہیں برتنی نہیں چاہیے۔سیمینار میں نیویارک میں پاکستان کے نائب قونصل جنرل عمر شیخ اور این وائے پی ڈی کے مسلمان چیپل امام طاہر بھی شریک ہوئے۔ شرکا ءسے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ا س مرض سے متعلق شعور وآگہی کی بدولت خواتین کو اس کا شکارہونے سے بچایا جاسکتا ہے ۔اس موقع پر شرکاء اور ڈاکٹروں کے درمیان سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ ماہرین نے خواتین کو مشورے دئیے۔ شرکاٗء نے اپنے اپنے تجربات کا تبادلہ کیا اور نیو لائف منارٹی کی کاوشوں کو سراہا۔بعد ازاں نیویارک لائف منارٹی کی ممبران نے نائب قونصل جنرل عمر شیخ کے ہمراہ لٹل پاکستان پر آگہی واک بھی کی۔ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بریسٹ کینسر مردوں کو بھی ہونے لگا ہے،رواں سال27 ہزار مردوں میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔