یوم آزادی پاکستان ہاؤس نیویارک میں جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
نیویارک:پاکستان کا 77 واں یوم آزادی پاکستان ہاؤس نیویارک میں روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا ۔سفیر منیر اکرم نے پرچم کشائی کی اور بانی پاکستان کی دور اندیش قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن اورقونصلیٹ جنرل کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد کی گئی سادہ مگر پروقار تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔اپنے پیغامات میں پاکستانی رہنماؤں نے کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جائز اور منصفانہ جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیا۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان 1947ء میں آج کے دن برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے طور پر معرض وجود میں آیا ،یہ حقیقت میں بدلنے والا وہ خواب تھا جس کی تعبیر کو اس وقت بہت سے پنڈتوں نے ناممکن سمجھا ۔ قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت اور مسلمانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر ہم غلام ہی رہتے۔ آزادی کا پورا تصور اس وقت تک نامکمل رہے گا جب تک کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت حاصل نہیں کرلیتے۔ منیر اکرم نے نشاندہی کی کہ پاکستان کے نام میں لفظ ’’ ک ‘‘جموں و کشمیر کی نمائندگی کرتا ہے۔قائداعظم کا اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کا نعرہ محض نعرہ نہیں تھا بلکہ ملک کی سماجی و اقتصادی صلاحیتوں کو کھولنے کے لیے ایک لازمی امر تھا۔انھوں نے دہشت گردی سمیت ابھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے مسلح افواج کو مضبوط اور جدید بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے خطے میں ہیں جومختلف چیلنجز کا شکار ہے، ہمیں اپنی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے کہا آج یہاں اپنے وطن سے ہزاروں میل دور ہیں لیکن ہمارے دل پاکستان سے گہرے جڑے ہوئے ہیں،ہمیں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مفادات کے تحفظ اور فروغ کے لیے لگن اور عزم کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عثمان جدون،پاکستانی مشن اور قونصلیٹ کے افسران اور عملے کے ارکان بھی اس موقعے پر موجود تھے۔