نیویارک پولیس نے مئیر ایڈمز کی موجودگی میں اسٹورز سے منشیات برآمد کرلی
نیویارک(ویب ڈیسک)شہر میں غیر قانونی بھنگ اور منشیات کی فروخت کے خلاف جاری کریک ڈاؤن جاری ہے تو دکانداروں نے بھنگ اور منشیات فروخت کرنے کے نئے طریقے ڈھونڈ لیے ہیں۔اسٹوروں کے عقب میں بھنگ رکھ کر فروخت کی جارہی تھی کہ پولیس پہنچ گئی۔اپر ویسٹ سائڈ مین ہٹن میں شیرف انتھونی مرانڈا اہلکاروں کے ساتھ 14 اسٹورز کا معائنہ کررہے تھے کہ انہیں کچھ اسٹورز کے اندر خفیہ راستے نظر آئے جس کے بعد شیف ان خفیہ دروازوں کے ذریعے اندر داخل ہوئے تو انہیں وہاں رکھی ہوئی بھنگ اور منشیات برآمد ہوئی۔شیرف نے واقعہ کی اطلاع مئیر ایڈمز کو بھی دی۔مرانڈا کو بھنگ منشیات ایمسٹرڈیم ایوینیو کے قریب 81 اسٹریٹ کے قریب ایک اسٹور سے ملی۔اطلاع ملتے ہی میئر ایرک ایڈمز بھی جائے وقوع پر مرانڈا کے ساتھ میں شامل ہوئے۔ تفتیش کار مئیر ایڈمز کو اسٹور میں لے گئے۔اسٹور کے اندر ایک خفیہ مقام پر رکھا ہواشیلف ہٹا دیا تو پولیس نے مئیر کی موجودگی میں چرس برآمد کی ۔تفتیش کاروں نے بتایا کہ ایک شخص سارا دن دروازے کے اندر بیٹھا رہتا ہے تاکہ غیر قانونی سامان کو منتقل کیا جا سکے۔اس کے بعد پولیس نے ایک اپارٹمنٹ میں کارروائی کی تو مئیر بھی ہمراہ تھے ۔اس دوران میئر اور شیرف کونے کونے کو دیکھ رہے تھے پھر ایک تنگ گلی سے گزرے اوراپارٹمنٹ کے پیچھے بنائے گئے ایک چھوٹے کمرے سے چرس برآمد کی۔اس دوران مئیر اور شیرف نے ناک منہ پر کپڑا رکھ لیا کیونکہ کمرے سے مولڈ اور چرس کی بو آ رہی تھی۔ اسی طرح دیگر اسٹور دکانوں سے منشیات برآمد کی گئیں۔نیویارک سٹی کے شیرف کے دفتر نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران 850 سے زائد دکانوں کو تالے لگا دئیے ہیں اور70ملین ڈالرز کے جرمانے جاری کیے جبکہ40 ملین ڈالرز کی مصنوعات ضبط کی ہیں۔شیرف مرانڈا نے کہا کہ جب پولیس چھاپہ مار کارروائیاں کرتی ہے تو زیادہ تر اسٹورز بند رہتے ہیں کیونکہ مقامی لوگ پولیس پر نظر رکھے ہوئے بیٹھے ہوتے ہیں۔