نیویارک کے ساحل کو شہریوں کے لیے محفوظ بنانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک میں گرمی کی شدت میں اضافہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ شہری راحت کی تلاش میں ساحلوں کا رخ کررہے ہیں لیکن ح ڈیڑھ ماہ کے دوران کونی آئی لینڈ اور راک کے ساحلوں پر نہاتے ہوئے لوگ ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔ڈوبنے کے بڑھتے ہوئے واقعات نے شہریوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے ۔ویسے تو ایف ڈی این وائے سمیت دیگر ایجنسیوں کے پاس ڈرون ٹیکنالوجی موجود ہے ۔میڈیا کے مطابق متعلقہ اہلکاروں نے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سمندر میں پتھر سے لٹکے ہوئے شخص کو بچایا بھی ہے۔ ڈرون؎ راک وے بیچ کو صبح 8 سے شام 8 بجے تک نگرانی کرتے ہیں۔بروکلین اور کوئنزکے رہنماوں نے شہر کے ساحلوں پر حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے میئر اور پارکس ڈیپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ساحلوں پر کام کرنے والے افسران واہلکاروں کے کام کے اوقات میں توسیع کریں اور لائف گارڈز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ۔اس حوالے سے پارکس کمشنر سوڈنہیو کا کہنا ہے کہ یہ کوئی آپشن نہیں ہے۔یہ ہمارے لائف گارڈز کے لیے لمبا دن تصور ہوگا ،اس لیے ہم گھنٹوں کو بڑھانے کے قابل نہیں ہیں، خاص طور پر اپنے ساحلوں پر۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ اس کے بارے میں سوچتے ہیں، تو گارڈز سارا دن تیز دھوپ میں باہر رہتے ہیں اور ہجوم کو کنٹرول کرتے ہیں کیونکہ ہزاروں لوگ ساحل کا استعمال کرتے ہیں۔ لہذا اگارڈز کو بھی آرام کی ضرورت ہے۔ ڈونہیو کا کہنا ہے کہ 800 سے زیادہ لائف گارڈز کی موجودہ گنتی کے باوجود ابھی بھی لائف گارڈز کی کمی ہے۔محکمہ پارکس کا کہنا ہے کہ اسے دو شفٹیں چلانے کے لیے 1000 سے زائد گارڈ کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ بروکلین اور کوئنز کے رہنما شہریوں کے ساتھ مل کر عرصے سے مطالبہ کررہے ہیں کہ ساحلوں کو محفوظ بنایا جائے۔