vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکی صدر نےطلباء کے7اعشاریہ 4ارب ڈالرز کے قرض معاف کردئیے

0

بائیڈن انتظامیہ نے  کہا کہ وہ موجودہ طلباء کے قرض معافی کے پروگرام تشکیل دئیے ہیں جس کے تحت 2لاکھ77ہزار طلباء کے7ارب40کروڑ ڈالر کے قرض معاف کیے جارہے ہیں ۔ محکمہ تعلیم نے قرض لینے والوں کے کچھ مخصوص گروپوں کے لیے قرض معافی کو آسان بنادیا ہے جس میں پبلک سیکٹر بھی شامل ہے ۔بائیڈن انتظامیہ نے نیا ادائیگی کا منصوبہ بھی شروع کیا جو بہت سے کم آمدنی والے قرض دہندگان کے لیے قرض کی معافی کا ایک چھوٹا راستہ بناتا ہے۔رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر بائیڈن انتظامیہ نے تقریباً 4.3 ملین افراد کے لیے 153 بلین ڈالر کے طلبہ کے قرضے کی منسوخی کی اجازت دی ہے۔ یہ تمام بقایا وفاقی طلباء کے قرض کے 9% سے زیادہ ہے۔جیسے جیسے نومبر میں انتخابات قریب آرہے ہیں، بائیڈن انتظامیہ یہ ظاہر کرنے کے لیے بے چین ہے کہ اس نے کتنے طلبہ کے قرضے کو ختم کیے ہیں  اوراہل قرض دہندگان کو براہ راست ای میل بھیجتے ہیں۔ اس ہفتے کے شروع میں بائیڈن نے طلباء کو قرضوں سے نجات دلانے کی تجاویز کا اعلان کیا جو ممکنہ طور پر اس موسم خزاں میں نافذ ہو سکتا ہے۔بائیڈن کی طلباء کے قرض معاف کرنے کی کوششوں کو بہت سے ریپبلکنز نے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ صدر نے ٹیکس ادا کرنے والوں کے ساتھ ٹھیک نہیں کیا  ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کو دھوکہ دے رہے ہیں ۔جمعے کو اعلان کردہ طلباء کے قرضوں میں سے تقریباً 3.6 بلین ڈالر کی امداد SAVE پلان میں اندراج شدہ لوگوں تک پہنچائی جائے گی۔”18 ریاستوں میں ریپبلکن اپنے اپنے حلقوں کو SAVE پلان سے فائدہ اٹھانے سے روکنا چاہتے ہیں۔ وہ SAVE کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اپنے حلقوں کی ادائیگیوں کو بڑھانا چاہتے ہیں اور انہیں قرضوں کے پہاڑوں کے نیچے رکھنا چاہتے ہیں جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا ہے،” وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرین جین پیئر نے جمعرات کو صحافیوں کے ساتھ ایک کال پر کہا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.