امریکا میں 55 سال بعد مکمل سورج گرہن، مجسمہ آزادی تاریکی میں ڈوب گیا
نیویارک ( نمائندہ / ویب ڈیسک )امریکی ریاست نیو یارک میں ہزاروں افراد سورج گرہن دیکھنے کے لیے مختلف علاقوں میں موجود پارکس اور کھلی جگہوں پر جمع ہوئے اور خصوصی چشمے لگا کر سورج گرہن کا نظارہ کیا۔میکسیکو کے بحرالکاہل سے ملنے والے ساحل سے سورج گرہن کا آغاز ہوا۔ جو ٹیکساس اور دیگر 13 امریکی ریاستوں سے گزرتا ہوا کینیڈا تک چلا گیا۔سورج چاند کے پیچھے چھپنا شروع ہو گیا اور ایک مرحلے پر سورج چاند کی طرح ہلالی شکل میں دکھائی دے رہا تھا۔نیویارک کا مجسمہ آزادی بھی تاریکی میں ڈوب گیا۔سورج گرہن کے دوران مکمل تاریکی کا وقت صرف چار منٹ تھا۔ماضی میں سورج گرہن کے واقعات سے موجودہ واقع اس لحاظ سے مختلف تھا کہ جن علاقوں میں سورج گرہن ہوا وہاں چار کروڑ 40 لاکھ کی آبادی ہے۔ کم از کم 3 کروڑ 10 لاکھ لوگوں نے اپنے گھروں سے نکلے بغیر سورج گرہن دیکھا۔اس کے علاوہ کروڑوں افراد ایسے تھے جو دور دراز سے سفر کر کے سورج گرہن کے راستے میں پہنچے۔امریکی حکام کے مطابق 40 سے 50 لاکھ افراد مختلف شہروں سے سفر کر کے سورج گرہن دیکھنے پہنچے۔ رواں سال ایک ہی دن اتنی بڑی تعداد میں پہلی مرتبہ کتنے لوگوں نے سفر کیا جس کے نتیجے میں امریکی معیشت کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا فائدہ پہنچا۔چار منٹ نو سکینڈ کا سورج گرہن ماضی کے مقابلے میں کافی طویل تھا۔ اس سورج گرہن پر امریکی شہریوں میں خاصا جوش و خروش تھا اور کئی جگہ کنسرٹ جیسے مناظر دیکھنے میں آئے۔