vosa.tv
Voice of South Asia!

10مئی کے بعد بھارتی فوجی مالدیپ میں نظر نہ آئیں

0

مالدیپ اور چین کی دفاعی تعاون بڑھانے پر بات چیت

مالدیپ:صدر مالدیپ نے کہا ہے کہ 10 مئی کے بعد کوئی بھی بھارتی فوجی اہلکار،  یونیفارم اور سادہ لباس میں ان کے ملک کے اندر موجود نہیں ہوگا، میڈیا رپورٹ  کے مطابق صدر میوزو کا یہ بیان ایک ہفتہ سے بھی کم وقت کے بعد آیا ہے جب ایک بھارتی سویلین ٹیم جزیرے کے ملک میں تین ایوی ایشن پلیٹ فارمز میں سے ایک کا چارج سنبھالنے کے لیے مالدیپ پہنچی تھی جو کہ 10 مارچ کو بھارتی فوجیوں کے انخلا کی طے شدہ ڈیڈ لائن ہے۔ .ایک نیوز پورٹل Edition.mv کے مطابق رہائشی برادری سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ملک سے بھارتی  فوجیوں کو نکالنے میں حکومت  کامیاب ہوئی جس کے بعد سے لوگ جھوٹی افواہیں پھیلاتے ہیں، وہ حالات کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”کہ یہ لوگ (بھارتی فوجی) ملک سے نہیں نکلے  اور فوجی اب یونیفارم کی بجائے سادہ کپڑوں میں گھوم رہے ہیں ہمیں ایسے خیالات نہیں جانا جو ہمارے دلوں میں شکوک پیدا کریں اور جھوٹ پھیلاتے ہیں،انہوں نے کہا، "10 مئی کو ملک میں کوئی ہندوستانی فوجی نہیں آئے گا۔ نہ یونیفارم میں اور نہ ہی سویلین لباس میں۔ میں یہ بات اعتماد کے ساتھ کہتا ہوں،” دوسری جانب منگل کو مالدیپ اور چین کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔چین کے دفتر برائے بین الاقوامی فوجی تعاون کے ڈپٹی ڈائریکٹر میجر جنرل ژانگ باؤکون نے منگل کے روز مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد موزو سے ملاقات کی۔ ملاقات ایوان صدر میں ہوئی۔صدر کے دفتر کے مطابق صدر موئزو نے ملاقات کے دوران مالدیپ کی مسلسل حمایت اور مدد پر چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔دفتر کی طرف سے بتایا گیا کہ صدر اور میجر جنرل نے مالدیپ اور چین کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری اور دفاعی تعاون بڑھانے پر جامع بات چیت کی۔صدر کے دفتر نے کہا کہ دونوں نے ملاقات کے اختتام پر مستقبل میں تعاون اور شراکت داری کے لیے جوش و خروش کا اظہار کیا۔جبکہ مالدیپ نے دفاعی تعاون کو بڑھانے کے لیے چین کے ساتھ بات چیت شروع کی ہے – مالدیپ اور چین نے فی الحال دفاعی معاملے میں وسیع تعاون قائم نہیں کیا ہے۔ بلکہ چین مالدیپ کا بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور تجارت کے حوالے سے اہم شراکت دار رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.