اسرائیلی بمباری سے انتقال کرجانے والے جڑواں بچے سپردخاک
رفح: غزہ کی جنگ میں چند ہفتوں میں پیدا ہونے والے شیر خوار جڑواں بچوں ویسام اور نعیم ابو عنزہ کو اتوار کے روز سپرد خاک کر دیا گیا، جو ایک ہی خاندان کے 14 افراد میں سے سب سے چھوٹے تھے جن کے بارے میں غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ راتوں رات رفح میں اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔جڑواں بچوں کو سفید کفن میں لپٹا ہوا، اس کے گال پر پکڑا اور اتوار کو آخری دیدار کے موقع پر سر پر ہاتھ پھیرا اور ایک سوگوار نے دوسرے بچے کو قریب ہی رکھا ہو تھا جس میں پیلا نیلا پاجامہ کفن کے نیچے دکھائی دے رہا تھا۔ تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دکھائی دئیے گئے جب بچوں کی والدہ زور قطار رونے لگی اور بچے کو گود میں رکھنے کی بات کرتی رہی ۔ متاثرہ خاتون نے کہا کہ "میرا دل ختم ہو گیا ہے شوہر بھی مارا ،بچے مر گئے ۔اس موقع پر قریب موجود تسلی دی۔ غزہ وزارت صحت کے مطابق جڑواں بچے ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہیں اور رفح میں ایک گھر پر حملے میں ہلاک ہونے والے پانچ بچوں میں شامل تھے۔ خاتون نے بتایا کہ اس نے شادی کے 11 سال بعد ان کو جنم دیا تھا ۔خاتون کا کہنا تھا کہ "ہم سو رہے تھے، ہم شوٹنگ نہیں کر رہے تھے اور ہم لڑ نہیں رہے تھے۔ ان کا قصور کیا ہے؟ ان کا کیا قصور، اس کا کیا قصور؟ خاتون ابو عنزہ نے کہا۔”اب میں کیسے جیوں گی؟”رشتہ داروں نے بتایا کہ جڑواں بچے چار ماہ قبل پیدا ہوئے تھے، تقریباً ایک ماہ قبل اس جنگ میں جو 7 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی، جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، ایک حملے میں جس میں 1,200 افراد ہلاک اور 253 کو اغوا کر لیا گیا۔