حماس۔اسرائیل معاملات افہام وتفہیم کے ساتھ طے کرنے پر اتفاق
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کے لیے جاری کثیر ملکی مذاکرات میں ایک ممکنہ معاہدےکے لیے افہام و تفہیم پیدا ہوئی ہے۔مذاکرات میں امریکی سی آئی اے چیف ولیم برنز پہلے کی طرح ایک بار پھر شریک ہیں اور مذاکرات کی کامیابی کے لیے سہولت کاری کر رہے ہیں۔ مذاکرات کے بنیادی نکات میں یرغمالیوں کی رہائی، غزہ میں جنگ بندی اور غزہ کے بے گھر لاکھوں فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل کو آسان ، تیز اور موثر بنانا ہے۔امریکی قومی سلامتی کے لیے مشیر جیک سلیوان نے ان مذاکرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے پچھلے مذاکراتی ادوار کے مقابلے میں امید افزائی کی ہے۔ ان کے بقول پیرس مذاکرات میں شامل چاروں ملکوں کے درمیان ایک افہام و تفہیم پیدا ہو گئی ہے کہ کس طرح یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنایا ہے اور کیسے عارضی جنگ بندی ہو گی۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ابھی ان امور کی تفصیلات پر بات جاری ہے۔ اس بارے میں حماس کے ساتھ ایک بالواسطہ مذاکرات کا موقع بھی ہو گا، جس میں قطر اور مصری حکام حماس کے ساتھ تبادلہ خیال کر کے اس کے ساتھ اب تک کی پیش رفت پر بات کریں اور آنے والے دنوں کے لیے عملی خطوط کی نشاندہی کریں گے۔ کیونکہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کا اتفاق کرنا ضروری ہے۔