امریکن پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
حکام نےواقعے کی تحقیقات شروع کردی،تعین کیا جارہا ہے کہ اہلکار نے اختیارات سے تجاوز کیا یا نہیں
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں مشکوک شخص امریکی پولیس کی گولی کا نشانہ بن گیا۔پولیس کی جانب سے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کر دی گئی ۔حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا فائرنگ کرنے والے اہلکار نے طاقت کے استعمال کے قوانین کی پاسداری کی یا تجاوز کیا ہے۔گولی کا نشانہ بننے والے شخص کی شناخت جیسن لی میککینی کے نام سے ہوئی ہے جس کی عمر 36 سال ہے۔پولیس کی جانب سے جاری کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمارت کے کوریڈور میں ایک شخص آدھ درجن پولیس اہلکاروں سے الجھ رہا ہے۔پولیس اہلکار اس کو دونوں ہاتھ اوپر اٹھانے کا کہتے ہیں اور شروع میں وہ اس کی تعمیل کرتا بھی کھائی دیتا ہے۔تاہم تھوڑی دیر بعد وہ اہلکاروں کی طرف بڑھنا شروع کر دیتا ہے اور اس کی مٹھی میں بھنچی ہوئی کوئی چیز بھی دکھائی دیتی ہے، جس کے بارے میں پولیس اہلکاروں کا خیال تھا کہ وہ پیچ کس ہے۔پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اس کے بعد اس شخص کو قابو کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ہوئے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب گولی چلنے کی آواز آتی ہے تو اس وقت وہ شخص پولیس اہلکاروں کی طرف بڑھ رہا تھا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص نے قریب آتے ہی ایک پولیس افسر کے ہاتھ میں پکڑی شاٹ گن پکڑ لی، جس پر دوسرے افسر کو گولی چلانا پڑی۔پولیس کو عمارت میں سے کال کر کے ہنگامی طور پر بلایا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس کے گودام میں ایک ایسا شخص موجود ہے جس کے پاس ہتھیار ہے۔کالر کی جانب سے یہ بتایا گیا تھا کہ وہ شخص کسی نشہ آور چیز کے زیراثر لگ رہا ہے اور ملازمین کو ہراساں کر رہا ہے۔فائرنگ کے بعد میککینی کو قریبی ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا، واقعے میں کوئی بھی پولیس اہلکار یا گودام کا ملازم زخمی نہیں ہوا۔مشکوک شخص نے جو چیز مٹھی میں پکڑی ہوئی تھی اور جس کو پولیس اہلکار پیچ کس سمجھے تھے وہ دراصل پلاسٹ کا فورک تھا۔