ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کی سزا نصف کردی گئی
ملائیشیا نے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی سزا کو نصف کر دیا ہے جنہیں اربوں ڈالر کے 1MDB اسکینڈل میں بدعنوانی کے الزام میں 12 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو 23 اگست 2028 کو رہا کیا جائے گا۔ ان پر عائد جرمانے کو 210 ملین رنگٹ سے کم کر کے 50 ملین رنگٹ کر دیا گیا ہے۔ بورڈ نے ایک بیان میں کہا کہ اگر وہ جرمانہ ادا کرنے میں ناکام رہے تو ان کی جیل کی مدت میں ایک اضافی سال عائد کیا جائے گا۔ ان پر اسٹیٹ انویسٹمنٹ فنڈ میں کروڑوں ڈالر کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم پر امریکا میں بھی منی لانڈرنگ کے کیسز زیر سماعت ہیں، امریکی حکام کے مطابق ملائیشیا سے ایک ارب ڈالر امریکا میں نجیب رزاق کے مبینہ اکاؤنٹس میں ٹرانسفر ہوئے۔تحقیقاتی ادارے نے سابق وزیر اعظم کے گھر اور دفاتر میں چھاپے مارے تھے، چھاپے کے دوران 273 ملین ڈالرز برآمد کیے گئے تھے، جن میں 12 ہزار سے زائد زیورات، 423 مہنگی گھڑیاں، مشہور برانڈ کے 234 چشمے اور 567 ہینڈ بیگز ہیں جو سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ روسماء منصور کے زیر استعمال تھے۔ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی نجیب رزاق پر سرکاری خزانے سے چار ارب ڈالر کی ہیرا پھیری کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔