ہائی کورٹ نے بھینسوں کی لڑائی پر پابندی لگادی
بھارتی ریاست آسام میں گوہاٹی ہائی کورٹ نے ریاست بھر میں بھینسوں کی لڑائی پر پابندی عائد کردی۔بھارت کی دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز کی جانب سے دائر ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے آسام میں بھینسوں کی لڑائی پر پابندی عائد کر دی۔پیٹا کی طرف سے دائر درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قدیم رسم کو ادا کرتے ہوئے کئی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔پیٹا نے اپنی درخواست میں کہا تھا خوفزدہ اور شدید زخمی بھینسوں کے ساتھ مار پیٹ کی گئی، انہیں بھوکا رکھا گیا اور نشہ دے کر کھانے کے لیے لڑنے پر مجبور کیا گیا۔بھارت کی ہائی کورٹ نے جاری کردہ ایک حکم میں آسام میں تمام ضلعی انتظامیہ کو بھینسوں کی لڑائی پر عارضی پابندی عائد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ہائی کورٹ نے آسام حکومت کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے پر کی گئی کارروائی کے سلسلے میں رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔دوسری جانب بی جے پی زیرقیادت آسام حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریاست میں بھینسوں کی لڑائی کی اجازت دینے کے لیے نیا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا۔خیال رہے کہ بھارت کی اس ریاست میں بیہو تہوار کے موقع پر ایک ضروری مشق کے طور پر بھینسوں کی لڑائی کرائی جاتی ہے۔