vosa.tv
Voice of South Asia!

جرمنی نے یورپی ممالک میں سب سے پہلا نیا قدم اٹھالیا

0

جرمن قانون سازوں نے دوہری شہریت کے قانون میں نرمی کرنے کی ترامیم کے اہم ترین بل کی منظوری دےدی.جرمن پارلیمنٹ نےدوہری شہریت سمیت امیگریشن کا نیا قانون پاس کرلیا جرمن شہریت بل کے نئے قانون کے لیے ووٹنگ 682 ممبران پارلیمنٹ نے اپنا رائے حق دہی استعمال کیا جس میں 382 ممبران نے بل کے حق میں اپنا ووٹ کاسٹ کرکے دوہری شہریت سمیت ایمیگریشن قوانین میں تبدیلی کو پاس کروایا جبکہ 243 ممبران نے بل کے مخالفت میں اپنا حق استعمال کیا جبکہ 23 ممبران نے اجلاس سے غیر حاضر رہے ,جرمن پارلیمان کے ایوانِ زیریں نے ایک ایسے اہم ترین بل کی منظوری دی ہے جس پر بحث تین بار ملتوی ہو چکی تھی۔اس بل کا تعلق دہری شہریت سے اور امیگریشن کے قوانین میں نرمی کرنے سے ہے۔اس بل کی منظوری کے بعد جرمنی میں مقیم کسی بھی ملک سے تعلق رکھنے والے اب دوہری شہریت رکھنے کی اہل ہونگے جبکہ اس سے پہلے یہ سہولت سویٹزر لینڈ اور یورپین ممالک کے چند دیگر ممالک کو حاصل تھی۔ جرمن پارلیمان کے مجموعی 682  ووٹوں میں سے 382 ووٹ بل کے حق میں ،243  بل کی مخالفت میں ڈالے گئے جبکہ 23 اراکین پارلیمنٹ لاتعلق رہے۔ اس قانون کی منظوری کے بعد جرمن شہریت کے حصول کی مدت میں بھی کمی کی گئی ہے جس کی بدولت بڑی تعداد میں تارکین وطن جرمن شہریت کے حصول کے حقدار ہوسکتےہیں۔اس بل اور نئی ترامیم کی منظوری کے بعد اب غیر ملکی 8سال کی بجائے 5سال بعد جرمن شہریت کے لیے درخواست دینے کے اہل ہونگے ۔اگر درخواست ہندہ جرمن زبان کی اہلیت اور کام کے غیر معمولی ریکارڈ کا حامل ہوا تو پھر جرمن شہریت 3سال کے بعد بھی ممکن ہوسکے گی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.