میئر نیویارک نے ممکنہ سنگین معاشی بحران کے خطرے کی گھنٹی بجادی
نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے تارکینِ وطن کی غیر معمولی آمد کے باعث مستقبل قریب میں ممکنہ طور پر سنگین معاشی بحران پیدا ہونے کی گھنٹی بجادی ۔۔ایرک ایڈمز کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے مطلوبہ ضرورت کے مطابق فنڈز فراہم نہ کیے گئے تو شہری حکومت کو 7 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے سٹی ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا شہر میں ایک لاکھ چوبیس ہزار سے زائد تارکینِ وطن آچکے ہیں اور ہر ہفتے دو سے چار ہزار تارکین وطن کا اضافہ بھی ہورہا ہے، حالات کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا ہے کہ یہ سلسلہ ڈیڑھ سال تک جاری رہ سکتا ہے، ہمیں مسائل سے نمٹنے کے لیے آئندہ دو سال کے دوران بارہ ارب ڈالرز کے فنڈ درکار ہوں گے، اگر وفاقی حکومت نے مطلوبہ ضرورت کے مطابق فنڈز فراہم نہ کیے گئے تو شہری حکومت کو 7 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ میئر نے مزید کہا کہ تارکینِ وطن کی آمد اور ان کی دیکھ بھال کے لیے شہری انتظامیہ وفاقی حکومت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تاہم مہاجرین کی غیر معمولی آمد کے باعث شہر ی حکومت کا بجٹ عدم توازن کا شکار ہوگیا ہے، اگر ضرورت پڑی تو پولیس ڈیپارٹمنٹ، فائر ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ سینی ٹیشن کو آئندہ سال کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اس لیے وفاقی حکومت کی زمہ داری ہے کہ وہ موجودہ صورتحال میں نیویارک سٹی کی مدد کرے ۔ میئر سے سوال کیا گیا کہ بجٹ کٹوتی سے شہری سروسز متاثر ہورہی ہیں تو کیا وفاقی حکومت سے اس پر رابطہ کریں گے ، تو میئر نے کہا کہ تمام تر صورتحال پر مشاورت جاری ہے، جب بھی واشنگٹن گیا ہوں وہاں تارکینِ وطن کی غیر معمولی آمد کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل ان کے سامنے رکھے ہیں اور یہ درخواست کی ہےکہ تارکینِ وطن کی آمد کے وجہ سے وسائل میں کمی، بجٹ میں عدم توازن اور نئے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرے۔