نیپال کا ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ
کھٹمنڈو:نیپالی حکومت نے مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ ملک میں سماجی ہم آہنگی کو متاثر کر رہی ہے۔وزیر خارجہ نارائن پرکاش سعود نے کابینہ کے اجلاس میں ایپ پر فوری پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کو منظم کرنے کے لیے ضروری ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں ایک نیا قانون متعارف کرانے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے جس کے تحت اب سوشل میڈیا کمپنیوں کو ملک میں رابطہ دفاتر قائم کرنے کی ضرورت پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو جوابدہ بنانے کے لیے حکومت نے کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ نیپال میں رابطہ دفتر کھولیں، ٹیکس ادا کریں اور ملکی قوانین اور ضوابط کی پابندی کریں۔کمپنی کی طرف سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ٹک ٹاک کو کئی ممالک میں ان خدشات کی وجہ سے جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ بیجنگ اس ایپ کو صارف کا ڈیٹا اکٹھا کرنے یا اپنے مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ریاستہائے متحدہ، برطانیہ اور نیوزی لینڈ سمیت دیگر ممالک نے سرکاری فونز پر ایپ پر پابندی عائد کر دی ہے ۔