ٹرمپ نے نیو یارک فراڈ ٹرائل میں جائیداد کے تخمینے کو غلط قرار دے دیا
نیو یارک:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےنیو یارک فراڈ ٹرائل کیس میں جائیداد کے غلط تخمینے کا اعتراف کر لیا۔سابق امریکی صدر نے نیو یارک فراڈ ٹرائل کیس میں کہا کہ ان کی کمپنی نے فلوریڈا میں مار-اے-لاگو اسٹیٹ اور ڈورل گولف کورس کی قدر کم کی اور دیگر اثاثوں کے علاوہ ان کے ٹرمپ ٹاور اپارٹمنٹ کی بھی زیادہ قدر کی، لیکن ان تخمینوں کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی، جس کے بارے میں ریاستی وکلاء کا کہنا تھا کہ وہ بہتر مالیاتی شرائط پر جیتنے کے لیے مہنگے کئے تھے۔جج آرتھر اینگورون پہلے ہی ان تخمینوں کو فراڈ قرار دے چکے ہیں۔ نیو یارک ریاست کے وکلاء نے اپنے مقدمے میں استدلال کیا کہ اندازوں نے قرض دہندگان اور بیمہ کنندگان کو گمراہ کیا، اس نے 100 ملین ڈالر کمائے اور اس کی دولت کو 2 بلین ڈالر بڑھا دیا۔ٹرمپ نے اینگورون اور نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز پر ان کے خلاف سیاسی طور پر متعصب ہونے کا الزام لگایا۔