نیویارک، پاکستانی کشمیری اور سکھ کمیونٹی کا بھارتی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کے باہر مظاہرہ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اٹھترویں سالانہ اجلاس سے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کی تقریر کے دوران اقوام متحدہ کے سامنے فورٹی سیون اسٹریٹ کے فرسٹ ایونیو پر پاکستانی کشمیری اور سکھ کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔تیز بارش اور یخ بستہ ہواؤں کے باوجود بھی مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور عالمی میڈیا اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کا انتہا پسندانہ چہرہ بے نقاب کیا۔اس موقع پر سینئر کشمیری رہنماء غلام نبی فائی اور سردار سوار خان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے کیا ہوا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی ظالم فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ پچھتر برسوں سے بھارت مظلوم کشمیریوں پر مظالم ڈھارہا، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیں اور اپنی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرائیں۔اس موقع پر سکھ کمیونٹی نے بھی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی انتہا پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے خالصتان کی آزادی کے حق میں اور حال ہی میں کینیڈا میں سکھ رہنماء کے قتل کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ سکھ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں سکھ رہنماء کے قتل سے بھارت کا انتہا پسند چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔ اس قتل میں بھارتی وزیراعظم اور ان کی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے۔اقوام متحدہ کے باہر کشمیریوں اور سکھوں نے احتجاج کرتے ہوئے عالمی برادری سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی مظالم اور ان کی دہشت گردانہ پالیسیوں کا سخت نوٹس لیں اور ان پر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر دباؤ ڈالیں۔